پاکستان میں گرفتار سافٹ ویر انجنیئر کے والد کی پولیس کمشنر سے ملاقات

   

پرشانت کوئی ایجنٹ نہیں ، سوشیل میڈیا کی اطلاعات بے بنیاد
حیدرآباد ۔ 19 نومبر ( سیاست نیوز) پاکستان میں گرفتار مادھا پور کا ساکن سافٹ ویر ملازم پرشانت کوئی ایجنٹ نہیں ہے اور سوشل میڈیا پر ان کے تعلق سے بے بنیاد اطلاعات کو پھیلایا جارہا ہے ۔ یہ بات کمشنر پولیس سائبرآباد مسٹر وی سی سجنار نے بتائی ۔ انہوں نے آج اپنا ایک پیغام جاری کیا ۔ اس موقع پر کمشنر پولیس نے پرشانت کے والد بابو راؤ سے ملاقات کی اور اپنی فریاد سنائی ۔ کمشنر پولیس نے پرشانت کے والد کو دلاسہ دیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ کمشنر پولیس نے بابو راؤ سے کافی دیر تک بات چیت کی اور اس سافٹ ویر ملازم کے تعلق سے آگہی حاصل کی ۔ انہوں نے بتایا کہ 10ماہ قبل پرشانت کے والد کو ایک پیغام وصول ہوا اور اس میں اس کے ’’ را ‘‘ کا ایجنٹ ہونے کی شناخت کی تصدیق کی گئی تھی اور ایک را کا ایجنٹ ان کے والد سے رجوع ہوا تھا اور پرشانت کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاع دی تھی ۔ کمشنر نے کہا کہ یہ سب بے بنیاد اور حقیقت سے بعید اطلاعات ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ مادھا پور پولیس اسٹیشن میں پرشانت کی گمشدگی کی شکایت درج کرلی گئی تھی اور سال 2017ء میں یہ واقعہ پیش آیا تھا ۔ پرشانت کے والد بابو راؤ کا کہنا ہے کہ ان کا لڑکا جب بنگلور میں خدمات انجام دیتا تھا تب وہ ایک لڑکی سے محبت کرتا تھا ، اس لڑکی کا نام سوپنکا بتایا گیا ہے ۔ وہ اس لڑکی سے رابطہ میں تھا ، تاہم وہ کس طرح پاکستان پہنچا اس کے تعلق سے کسی کے پاس یہاں کوئی موثر جواب نہیں جو ان کے لڑکے ایجنٹ ہونے کی سوشل میڈیا پر گشت کررہی اطلاعات کو تقویت دیتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پرشانت اپریل 2017ء سے لاپتہ ہے ۔ کمشنر پولیس نے اس تعلق سے بے بنیاد اطلاعات اور افواہوں پر توجہ نہ دینے کی عوام سے درخواست کی اور ایسی بے بنیاد اطلاعات کو پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ دیا۔