پاکستان کا روس ۔ یوکرین بحران میں کسی کی بھی تائید سے گریز

   

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے ایمرجنسی سیشن میں پاکستان نے بحران کی پرامن یکسوئی پر زور دیا

اسلام آباد : پاکستان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے ایمرجنسی سیشن میں روس یا یوکرین دونوں میں سے کسی کی بھی تائید و حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سیشن روس ۔ یوکرین بحران کے موضوع پر منعقد کیا جارہا ہے۔ پاکستان کے سفارتی ذرائع نے دہرایا کہ اسلام آباد روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کے ذریعہ بحران کی پرامن یکسوئی کی حمایت کرتا ہے۔ اس لئے وہ کوئی بھی فریق کی تائید سے گریز کرے گا اور یو این جی اے جیسے عالمی فورموں میں اس جھگڑے پر مباحث کا حصہ نہیں بننا چاہے گا۔ پاکستان کا فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے فیصلے کا یہ بیان کرتے ہوئے دفاع کیا ہے کہ ماسکو کو اُن کا دورہ صرف باہمی مسائل پر بات چیت کیلئے تھے۔ وزیراعظم پاکستان ماسکو میں چند گھنٹے قبل پہونچے جس کے بعد یوکرین پر ملٹری کارروائی شروع کی گئی۔ روس نے ابتداء میں ایر ڈیفنس سسٹم اور ملٹری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ پاکستان نے یو این جی اے میں اس لڑائی کے بارے میں نہایت اہم مباحث میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا جبکہ زائداز 100 ممالک اس ہنگامی اجلاس سے خطاب کریں گے جو منگل کو اختتام پذیر ہوجانے کی توقع ہے۔ امریکہ نے ایک قرارداد پیش کرتے ہوئے یوکرین سے روس کی فوری دستبرداری کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنرل اسمبلی نے 1950 ء سے صرف 10 مرتبہ ایمرجنسی سیشن منعقد کیا ہے جو امن کے لئے اتحاد کی قرارداد کے تحت ہوتا ہے۔