پاکستان کو ملا بڑا جھٹکا، کشمیرمسئلہ پرکلوزڈورمیٹنگ میں پاکستان کا ہی داخلہ ممنوع

,

   

پاکستان نےگزشتہ دنوں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کوایک خط لکھ کرکشمیرمیں ہندوستانی حکومت کی کارروائی پراعتراض ظاہرکیا اوراس پرمیٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان کے اس اعتراض پراس کےدوست مانے جانے والے چین نےکہا ‘یہ میٹنگ کلوزڈورہونی چاہئے یعنی خفیہ میٹنگ۔ تاہم اس میٹنگ میں شکایت کرنے والے پاکستان کوہی داخلہ نہیں ملےگا۔

آخرکیا ہوتی ہے کلوزڈورمیٹنگ۔ عام طورپراقوام متحدہ سلامتی کونسل میں کلوزڈورمیٹنگ بہت کم ہی ہوتی ہے۔ یہ میٹنگ جب ہوتی ہے، تواسےغیرمعمولی تسلیم کیا جاتا ہے۔ گزشتہ بار اس طرح کی میٹنگ 2015 میں یمن میں غیرمتوقع تشدد کولے کردوبارجلدی جلدی ہوئی تھی۔ اس کےبعد اب کشمیرمعاملے پرایسا ہونےجارہا ہے۔

کلوزڈورکا اگرمطلب سمجھیں توکیمبرج ڈکشنری کہتی ہے، ایسی میٹنگ جس میں ہرکوئی مدعونہیں ہوتا اورنہ ہی یہ میٹنگ عوام کےلئے ہوتی ہے۔ اگراسےاقوام متحدہ کے لحاظ سے سمجھا جائے تومطلب یہ ہےکہ ایسی میٹنگ جس میں خاص لوگ ہی شرکت کریں گے۔ یہاں پر خاص لوگوں سے مطلب سلامتی کونسل کےپانچ مستقل اراکین اوردوسال کی مدت والے غیر مستقل اراکین۔ یعنی اقوام متحدہ کےسبھی ملک بھی اس میٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جب بھی کلوزڈورمیٹنگ ہوتی ہے جب اس میں انہیں دوطرح کے اراکین ممالک کا رول ہوتا ہے۔ اس میٹنگ کی صدارت سیکورٹی کونسل کا صدر ملک کرتا ہے۔ یہ صدرملک مستقل اورغیرمستقل ممالک کےدرمیان سے منتخب ہوتا ہے۔ وہ یہ طےکرتا ہے کہ ایسی میٹنگ کی ضرورت ہے یا نہیں۔ اس وقت غیرمستقل ملک پولینڈ اقوام متحدہ کا صدرہے۔ یہ میٹنگ اسی کےذریعہ طلب کی گئی ہے۔