پاکستان کے انتخابات میں پہلی مرتبہ ہندو خاتون امیدوار

   

پشاور : پاکستان میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر انتخابات اگلے سال فروری میں ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ اس انتخابات میں پہلی بار ایک ہندو خاتون مقابلہ کر رہی ہے۔ خیبر پختونخواہ علاقے میں سویرا پرکاش نامی خاتون انتخابی مقابلہ میں ہیں۔ انہوں نے قومی اسمبلی کے عہدے کے لیے اپنا کاغذات نامزدگی بھی داخل کردئے ہیںالیکشن کمیشن آف پاکستان نے حال ہی میں اہم ترامیم کی ہیں جن میں عام عہدوں پر پانچ فیصد خواتین امیدواروں کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سویرا پرکاش پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ٹکٹ پر ضلع بونیر کی جنرل نشست سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ وہ بونیر سے عام انتخابات میں حصہ لینے والی پہلی خاتون بھی ہیں۔سویرا پرکاش نے 2022 میں ایبٹ آباد انٹرنیشنل میڈیکل کالج، خیبر پختونخوا سے ایم بی بی ایس مکمل کیا۔ ان کے والد اوم پرکاش ایک ریٹائرڈ ڈاکٹر ہیں۔ گزشتہ 35 سالوں سے اوم پرکاش بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن ہیں۔ سویرا پرکاش نے بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سیاست میں قدم رکھا۔ اس وقت وہ بونیر میں پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی جنرل سیکرٹری ہیں۔