پاکستان کے انتخابی نتائج پر عالمی سطح پر ملاجلا ردعمل

,

   

l خواتین ووٹرس کی کثیر تعداد پر یوروپی یونین مطمئن
l ڈیوڈ کیمرون پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں
l پاکستان میں انٹرنیٹ پر لگائی گئی پابندی کی امریکہ نے مذمت کی
اسلام آباد : پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے پارلیمانی انتخابات کے کامیاب انعقاد پر ملک کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کو ’انتشار اور تقسیم ‘ کی سیاست سے آگے بڑھنے کے لیے ’مستحکم ہاتھوں‘ کی ضرورت ہے۔ نیوکلیرہتھیار رکھنے والے جنوبی ایشیائی ملک پاکستان میں عام انتخابات کا انعقاد جعمرات آٹھ فروری کو ہوا تھا تاہم پولنگ کے خاتمیہ کے تیسرے دن بھی مکمل حتمی نتائج جاری نہیں ہو سکے ہیں۔ انتخابات پر نظر رکھنے والے ایک غیر منافع بخش گروپ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کے مطابق اب تک کے انتخابی نتائج میں قومی اسمبلی کی 100 کے قریب کامیاب ہونے والے آزاد امیداروں میں سے آٹھ کے علاوہ باقی تمام امیدواروں کو تحریک انصاف کی حمایت حاصل تھی۔ دوسری طرف پاکستانی انتخابات پر امریکہ نے اپنے ردِعمل کا اظہار کردیا۔ امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان میتھیو مِلر کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ انتخابات میں آزادی اظہارِ رائے پر غیر معمولی پابندیاں لگائی گئیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ الیکشن میں تشدد اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ الیکشن میں میڈیا پر حملوں اور انٹرنیٹ کی بندش کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان میتھیو مِلر کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل میں دخل اندازی اور فراڈ کی مکمل تفتیش ہونی چاہیے، پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کا فروغ جاری رکھیں گے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں لاکھوں پاکستانیوں نے اپنا فیصلہ سنایا، سیاسی جماعت سے قطع نظر پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ مزید برآں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے پاکستانی انتخابات میں شفافیت سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ہے تمام جماعتوں کو باضابطہ طور پر حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ڈیوڈ کیمرون کے مطابق بعض قائدین کو روکنے اور انتخابی نشان نہ دینے کیلئے قانونی ضوابط استعمال کیے گئے۔ لارڈ ڈیوڈ کیمرون نے کہا پولنگ کے دن انٹرنیٹ کی بندش کو نوٹ کیا ہے۔ دریں اثناء پاکستان میں گذشتہ روز منعقد ہوئے انتخابات پر یورپی یونین نے اپنا بیان جاری کیا ہے۔ یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کی جانب سے یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین نے پاکستان میں 8 فروری کو کئی ماہ کے التواء اور غیر یقینی صورتحال کے بعد اور ایک کشیدہ سیکوریٹی ماحول کے تناظر میں ہونے والے عام انتخابات میں پولنگ مکمل ہونے کا نوٹس لیا ہے۔ خواتین اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو درپیش انتظامی رکاوٹوں کے باوجود اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے لیے پاکستانی عوام کی شرکت جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے ان کی وابستگی کو ظاہر کرتی ہے۔ یورپی یونین گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں ووٹ ڈالنے کے لیے رجسٹرڈ خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کا خیرمقدم کرتی ہے۔