پاکستان 1965 اور 1971 کی غلطیوں کو نہ دہرائے : راجناتھ سنگھ

,

   

بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب پاکستان کو سبق لینے کی ضرورت ، آرٹیکل 370 کینسرکی طرح تھا
پٹنہ ۔ /22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پاکستان کو خبردار کیا کہ وہ 1965 اور 1971 کی طرح غلطیوں کو نہ دہرائیں ۔ ہندوستان کے مغربی ہمسایہ ملک اپنے ہی سرزمین پر سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے ۔ پاکستان کو اپنی ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہئیے ۔ اگر اس نے یہ غلطی دوبارہ کی تو ہم کو یہ سوچنا ہوگا کہ پاک مقبوضہ کشمیر کیا بن جائے گا ۔ بلوچیوں اور پستوؤں کے خلاف وہ خود انسانی حقوق کی خلاف رزیوں کا مرتکب ہورہا ہے ۔ اگر یہ خلاف ورزیاں جاری رہیں تو پاکستان کو مزید تباہی سے کوئی طاقت نہیں بچاسکے گی ۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بی جے پی کی جانب سے پٹنہ میں منعقدہ جنگ جاگرن سبھا سے خطاب کررہے تھے ۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں کشیدگی اس وقت شدت اختیار کرگئی جب فبروری میں کشمیر کے پلوامہ میں علاقہ میں ایک خودکش بم بردار حملے کے باعث 40 سی آر پی جوان ہلاک ہوئے تھے ۔ ہندوستان نے جوابی انتخابی کارروائی کرتے ہوئے بالکوٹ میں فضائی حملے کئے ۔ /5 اگست سے ہندوستان اور پاکستان کا مسئلہ بین الاقوامی موضوع بن گیا ہے ۔ اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل نے جنیوا میں جموں وکشمیر کے خصوصی موقف کو برخواست کرنے نئی دہلی کے فیصلہ پر اپنی رائے ظاہر کی ہے ۔ وزیر دفاع نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کے امکان کو مسترد کردیا اور کہا کہ جب تک پاکستان سرحد پار کی دہشت گردی کی سرپرستی کرنا بند نہیں کرتا بات چیت نہیں ہوسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کی برخواستگی ضروری تھی ۔ آرٹیکل 370 ایک کینسر کی طرح تھا جو جموں و کشمیر کا خون چوس رہا تھا ۔ بی جیپی نے آرٹیکل 370 پر اپنا موقف ہرگز نرم نہیں کیا ہے ۔ اس کی برخواستگی کیلئے بی جے پی نے دیانتدارانہ اور ایماندارانہ فیصلہ کیا ۔