پبلک سرویس کمیشن پرچہ افشاء کیس کی تحقیقات میں شدت

   

ملزمین کے گھروں کی تلاشی ۔ مزید شواہد دستیاب ہونے کا دعوی
حیدرآباد : /21 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن کے پرچہ افشا کیس کی تحقیقات ایس آئی ٹی شدت سے جاری رکھے ہوئے ہے اور پولیس تحویل میں موجود ملزمین کے مکانات کی تلاشی پر مزید شواہد ہاتھ لگنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ کلیدی ملزم پی پروین کمار کے مکان واقع بڑنگ پیٹ اور اے راج شیکھر ریڈی کے مکان واقع منی کونڈہ میں تلاشی پر مزید پرچہ سوالات ہاتھ لگے ہیں ۔ تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ کیس کے ملزم نلیش اور گوپال نے /5 مارچ کو اسسٹنٹ انجنیئر کا امتحان لکھا اور پرچہ سوالات امتحان سے قبل حوالے کرنے والے پولیس کانسٹبل سرینواس سے 14 لاکھ نقد رقم حاصل کی تھی ۔ اس کیس کے ملزمین بشمول خاتون رینوکا کو حمایت نگر میں واقع ایس آئی ٹی دفتر میں رکھ کر تحقیقات کی جارہی ہے ۔ پرچہ افشا کیس میں مزید افراد کے ملوث ہونے کا پتہ لگانے ایس آئی ٹی اپنی توجہ مرکوز کئے ہے اور ملزمین کے موبائیل فون کے کال ڈاٹا ریکارڈس کے ذریعہ یہ پتہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ راج شیکھر اور پروین نے جن افراد سے فون پر رابطہ کیا تھا کیا ان کا تعلق اس کیس سے ہے ۔ اتنا ہی نہیں پولیس دھاوؤں میں ضبط کمپیوٹرس کا فارنسک ماہرین نے تجزیہ شروع کردیا ہے اور پبلک سرویس کمیشن کے خفیہ سیل کے سپرنٹنڈٔنٹ شنکر لکشمی سے بھی سٹ عہدیدار پوچھ گچھ کررہے ہیں ۔ کمیشن کے پرچہ سوالات افشاء کے پیش نظر سابق میں منعقدہ گروپ I امتحانات کو منسوخ کیا جاچکا ہے ۔ پولیس اس کیس کی ہر زاویہ سے تحقیقات جاری ہے ۔ اسی دوران آج ایس آئی ٹی عہدیداروں نے ریاستی بی جے پی صدر بنڈی سنجے کے گیسٹ ہاؤز پہنچ کر ایک نوٹس چسپاں کی اور انہیں تحقیقات کیلئے /24 مارچ کو ایس آئی ٹی دفتر طلب کیا ہے ۔ ب