پرنس محمد بن سلمان کی بہن کو ہوسکتی ہے چھ ماہ کی جیل

,

   

ال سعود خاندان دنیا بھر میں اپنی دولت‘ غرور‘ تکبر اور ظلم وزیادتیوں کے لئے مشہور ہے۔ اس خاندان کے ظلم وزیادتی اور جرائم سے تاریخ بھری پڑی ہے۔ مگر حال ہی میں یمن کے خلاف جنگ چھیڑ کر جو کارنامے اس خاندان نے انجام دئے ہیں کی مثال تاریخ کے اوراق میں ملنا مشکل ہے۔

سعودی کے شاہی خاندان کے اشاروں پر ہی اس ملک کے عہدیداروں نے پچھلے سال اکتوبر میں استنبول میں واقع سعودی سفارت خانہ میں صحافی جمال خشوگی کا قتل کرکے ان کے جسم کے تکڑے تکڑے کردئے تھے۔

اس ہفتہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنے ادایہ میں لکھا تھا کہ سعودی کے ولی عہد محمد بن سلمان دوسرے صدام حسین بننے کی راہ پر ہیں۔

یہاں پر تعجب اس بات پر ہے اس قسم کے واقعات صرف سعودی شاہی خاندان کے مردوں تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ خواتین میں بھی ایسی ہی عادتیں پائی جاتی ہیں اور وہ بھی ہر طاقتور کے سامنے جھک جاتے ہیں اور کمزور وں کی کھال کھینچ لیتی ہیں۔

اسی طرح کا ایک واقعہ سعودی کنگ سلمان بن عبدالعزیز کی بیٹی اور ولی عہد محمد بن سلمان کی بہن حسہ بنت سلمان کے ساتھ پیش آیا۔ انہوں نے ایک مزدور کے ساتھ مبینہ زیادتی کی ہے۔

فرانس کی درالحکومت پیرس میں راج کماری حسہ کے خلاف ان کے گھر میں کام کرنے والے ایک مزدور کے ساتھ بدسلوکی کرنے اور ان کے گارڈ کے ہاتھوں مذکورہ شخص کی پیٹائی کا ایک مقدمہ درج کیاگیاہے۔

پیر س کے اٹارنی جنرل نے عدالت سے مانگ کی ہے کہ اس واقعہ میں چھ ماہ کی قید اور چھ ہزار یورو کا جرمانہ عائد کیاجائے۔

پیرس ٹوڈے ڈاٹ کام کے مطابق2017میں عدالت نے شہزداری حسہ اور ان کے گارڈ کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کیاتھا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ حسہ نے مزدور کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے کہاتھا کہ اس کو کتے کی موت مرنے چاہئے‘ کیونکہ اس کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

اس کے بعد انہوں نے اپنے گارڈس کو اس کی پیٹائی کا حکم دیاتھا۔