پلوامہ دہشت گرد حملے میں پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی ملوث

,

   

کشمیر میں بندوق اُٹھانے والوں کو ختم کردیا جائے گا، سپردگی کیلئے ترغیب دینے والدین سے فوج کی درخواست

سرینگر 19 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ایک اعلیٰ فوجی عہدیدار نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج اور اس کا جاسوسی ادارہ آئی ایس آئی پلوامہ میں جمعرات کو ہوئے اس کار بم حملے میں ملوث ہیں جس کے نتیجہ میں سی آر پی ایف کے 40 جوان ہلاک ہوئے ہیں۔ اس فوجی عہدیدار نے یہ پیغام بھی دیا کہ کشمیر میں بندوق اُٹھانے والے ہر شخص کو خودسپرد نہ کرنے کی صورت میں ختم (ہلاک) کردیا جائے گا۔ فوج کے سرینگر میں واقع 15 ویں کارپس کے کمانڈنگ آفیسر لیفٹننٹ جنرل کے جے ایس دھلون نے یہاں کشمیر کے انسپکٹر جنرل ایس پی پانی اور سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل جنرل ذوالفقار حسن کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران مزید کہاکہ پلوامہ میں جمعرات کو ہوئے دہشت گرد حملے کے اندرون 100 گھنٹے کشمیر میں جیش محمد کی قیادت کا خاتمہ کردیا گیا۔ پلوامہ میں سی آر پی ایف قافلہ کو دہشت گرد حملے کا نشانہ بنائے جانے کے مقام سے 12 کیلو میٹر کے فاصلہ پر علاقہ پنگلان میں پیر کو 16 گھنٹوں کی کارروائی میں جیش محمد کے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔ اس کارروائی میں ایک فوجی میجر اور چار سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ لیفٹننٹ جنرل ڈھلون نے مزید کہاکہ ’جیش محمد دراصل پاکستانی فوج کی ذہنی پیداوار و اختراع ہے۔ جیش محمد پر پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کا مکمل کنٹرول ہے‘۔ (پلوامہ حملے میں) پاکستانی فوج 100 فیصد ملوث ہے۔ اس پر کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔ عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل کشمیری نوجوانوں کے والدین سے لیفٹننٹ جنرل ڈھلون نے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو خودسپردگی اختیار کرنے کی ترغیب دیں یا پھر خاتمہ (ہلاکت) کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ’کشمیری نوجوانوں کے والدین بالخصوص ماؤں سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو جو دہشت گردی میں ملوث ہوگئے ہیں خودسپردگی اختیار کرنے اور اصل دھارے میں واپسی کیلئے ترغیب دیں‘۔ لیفٹننٹ جنرل ڈھلون نے انتباہ دیا کہ ’کشمیر میں جو کوئی بھی بندوق اُٹھائے گا ہم اُس کا خاتمہ کردیں گے تاوقتیکہ وہ خودسپردگی اختیار نہیں کرتا کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔ یہ آپ تمام کے لئے ایک درخواست اور ایک پیغام بھی ہے‘۔ پیر کو کی گئی کارروائی کی تفصیلات بتاتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ وادی کشمیر میں جیش محمد کے خود ساختہ چیف آپریشنس کمانڈر کامران کے بشمول تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔ اس فوجی افسر نے کہاکہ پلوامہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم جیش محمد کی اعلیٰ قیادت کے ٹھکانوں کا پتہ چلایا جارہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ’جیش محمد کی طرف سے حملہ کیا گیا تھا جو کہ پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کی مدد سے پاکستان ہی کنٹرول کررہے تھے۔ سرکردہ مقامی کمانڈرس میں بھی اکثر پاکستانی ہی تھے‘۔