پولیس بربریت کے خلاف تحقیقات کا اے ائی ڈی ایس یو نے کیامطالبہ

,

   

جامعہ میں طلبہ کے ساتھ بربریت کے خلاف بنگلورو میں طلبہ نے کیا احتجاج
بنگلورو۔جامعہ ملیہ اسلامیہ اور اس کے اردگرد کے علاقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ایک روز بعد‘ ملک بھر میں مختلف تعلیمی اداروں کی حمایت میں ریالیاں نکالی ہیں‘

جس میں کل ہند ڈیموکرٹیک اسٹوڈنٹس (اے ائی ڈی ایس او)کا پیرکے روز بنگلورو میں درج کیاگیااحتجاج بھی شامل ہے۔

جامعہ کے ارد گرد 15ڈسمبر کی دوپہرکے روز پیش ائے تشدد کی مذمت کی جس میں طلبہ زخمی ہوئے کیونکہ پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس شل کیمپس میں برسائی جس کے خلاف اے ائی ڈی ایس اونے بنگلورو میں ٹاؤن حال کے روبرو احتجاجی دھرنا منظم کیا۔سینکڑوں کی تعداد میں طلبہ نے ان احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا۔

طلبہ کی کثیرتعداد سے کل ہند صدر برائے اے ائی ڈی ایس او وی این راج شیکھر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ”مذکورہ طلبہ برائے جامعہ نظامیہ بارہا اسبات کا اعلان کیاکہ وہ بلاشبہ‘ پرامن تحریک کو جاری رکھیں گے‘

کچھ شر پسند عناصر کے تشدد کے بہانے سے مذکورہ پولیس کیمپس میں داخل ہوتی ہے اور احتجاج کررہے طلبہ پر آنسو گیس شل برسائے‘ جس میں طلبہ شدید طور پر زخمی بھی ہوئے ہیں“۔

مسٹر راج شیکھر نے یہ بھی کہاکہ طلبہ کے احتجاج کی تاریخ میں اس کو”سیاہ دن“ قراردیاجائے گا۔ہمارے پاس احتجاج کا جمہوری حق ہے۔

جامعہ میں جو احتجاج چل رہا ہے وہ مخالف عوام دشمن شہریت ترمیمی ایکٹ قانون کے خلاف ہے۔اجئے کامت‘ اسٹیٹ سکریٹری اے ائی ڈی ایس اونے کہاکہ یہ احتجاج ملک بھر میں جاری کئی مظاہروں کے ساتھ آواز ملانا ہے‘

ہم سختی کے ساتھ حکومت سے مانگ کرتے ہیں کہ وہ احتجاج کررہے طلبہ پر بے رحمانہ حملوں کو بند کرے۔

اے ائی ڈی ایس او نے مزیدمانگ کی کہ مذکورہ پولیس تحقیقات شر پسند عناصر کی تلاش کرے اور اس گھناؤنی حرکت کے مرتکب پولیس جوانوں پر کاروائی کرے