پولیس تحقیقات کے لئے وقت دئے جانے والے احکامات کے خلاف شرجیل امام نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے

,

   

نئی دہلی۔ سابق جے این یو طالب علم شرجیل امام نے پیر کے روزسی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاج کے دوران مبینہ بھڑکاؤ تقریر سے متعلق کیس میں تحقیقات کی تکمیل کے لئے پولیس کو مزید وقت فراہم کرنے والے سنوائی کرنے والی عدالت کے احکامات کو دہلی ہائی کورٹ میں چیالنج کیاہے

۔مذکورہ درخواست کا ذکر ہائی کورٹ کے سامنے کیاگیا ہے جو ممکم ہے کہ 14مئی کے روز فہرست کی جائے گی۔یواے پی اے ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں تحقیقات کی تکمیل کے لئے مقررہ 90دنوں کے بعد بھی دہلی پولیس کومزید وقت دینے کے متعلق 25اپریل کے احکامات کو امام نے چیالنج کیاہے۔

اس کے علاوہ90دنوں کے مقررہ وقت میں تحقیقات پوری نہیں کی گئی کو بنیاد بناکر ضمانت کی ہائی کورٹ سے امام کے گوہار لگائی تھی۔

مذکورہ سنوائی کرنے والی عدالت نے اس درخواست کو مسترد کردیاتھا۔امام کو پچھلے سال ڈسمبر میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قریب شہریت قانون کے خلاف شدید احتجاج کی وجہہ سے 28جنوری کے روز گرفتار کرلیاگیاتھا۔

گرفتاری کے بعدنو دنوں تک تحویل کا جو وقت تھا وہ27اپریل کے روز پورا ہوگیاہے