پٹرول کی قیمتوں پر اکشئے کمار کی منافقت کو ٹوئٹر صارفین نے کیااجاگر

,

   

حیدرآباد۔ فلمی ادکارہ اکشے کمار کا 2012میں کئے گئے ٹوئٹس اب ان کے مصیبت کی وجہہ بن رہے ہیں کیونکہ نٹیزنس ان کے قدیم ٹوئٹس کو ڈھونڈ کر نکال لئے ہیں جو اس وقت کی کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کئے گئے ہیں اور اب ملک میں پٹرول کی قیمت110روپئے ہونے پر ان کی خاموشی پر لوگ سوالیہ نشان کھڑا کررہے ہیں۔

کمار کے ٹوئٹس میں ایک ٹوئٹ اس وقت کی کانگریس حکومت کو 2012میں پٹرول کی قیمت62روپئے بڑھ جانے پر تنقید کرتے ہوئے کیاگیاتھا۔

نٹیزنس کا کہنا ہے کہ مذکورہ اداکار جانبدار ہیں‘ واضح ہے کہ پٹرول او رڈیزل کی قیمتوں پر اضافہ کے باوجود انہوں نے ایک لفظ بھی اب تک نہیں کہا ہے۔

کمار کے ٹوئٹ میں بالی ووڈ کے اداکار نے کہاکہ ”جب میں نے 62روپئے کی ٹرینڈنگ دیکھی‘ میں نے سونچا کہ یہ تو پٹرول کی قیمتیں میں ضرور کمی ائی ہے یا پھر 62کروڑ کا یہ کوئی نیا اسکام ہوگامگر“ اس وقت کے وزیر اعظم مون موہن سنگھ پر تنقید کے دوران یہ کہاتھا‘ جس کی قیادت میں یوپی اے حکومت چل رہی تھی

اس کے علاوہ الٹ نیوز کے شریک بانی زبیر نے بھی اکشے کمار کے ان ٹوئٹس کو اجاگر کیاجو قدیم ٹوئٹس منسوخ کردئے گئے ہیں۔

مذکورہ حقیقت یہ ہے کہ مذکورہ اداکار جو اب کینڈائی شہری میں نے کوئی مدد نہیں کی ہے کیونکہ ان کی حب الوطنی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں (جوکہ انہوں نے کینڈائی شہریت کیوں لی ہے)
پیر کے روز تاہم ان کے قدیم ٹوئٹس منظرعام پر ائے اورنٹیزن ’کھلاڑی‘ کو گھیرانے کا کوئی موقع گنوانے نہیں چاہتے تھے