پکوان کو مزے دار بنانے والے مصالحے صحت کیلئے مفید

   

حیدرآباد۔ ایشیائی پکوان اپنے ذائقے اور مزے کے حوالے سے دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں اور یہ انفرادیت انہیں خاص مصالحوں اور اجزاء کی بناء پر حاصل ہوتی ہے مگر یہ صرف منہ کا ذائقہ ہی بہتر نہیں بناتے بلکہ یہ انسانی صحت کے لیے بھی بہترین ہوتے ہیں۔ایک طبی تحقیقی رپورٹ کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ ایشیائی کھانوں میں شامل ہونے والے متعدد مصالحے یا جڑی بوٹیاں متعدد طبی فوائد کی حامل ہیں اور اگر آپ ان کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہتے ہیں تو درج ذیل مصالحے اپنی روزمرہ کی خوراک میں لازمی شامل کریں اور صحت اچھی بنائیں۔
سونف: سونف عام طور پر روٹی اورکیک وغیرہ پر پکانے سے پہلے بکھیری جاتی ہے جبکہ پلاواور سبزیوں وغیرہ کے لیے بھی اس کا استعمال ہوتا ہے، لیکن اس میں شامل اجزاء بینائی کی کمزوری اور موتیا وغیرہ کی روک تھام کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔سونف کی چائے کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ اس سے دماغی افعال میں بہتری آتی ہے، مایوسی کم ہوتی ہے اور ڈیمنشیا جیسے مرض کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔
میتھی: میتھی کو سفوف یا پاوڈر کی شکل میں سالن اور دالوں وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے، اس کے مستقل استعمال سے جسم میں خراب کولیسٹرول اور مضر صحت چربی کی شرح کم ہوتی ہے اور دل کے امراض یا ذیابیطس کے شکار افراد میں بلڈ شوگرکی سطح معمول پر رہتی ہے۔ رات کو سونے سے پہلے ایک گرام میتھی کو پانی میں بھگوکر صبح اٹھ کر پی لینے سے جسمانی وزن بھی کم ہوتا ہے۔
ہلدی: ہلدی ہر طرح کے کھانوں کا رنگ و روپ سنوارنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے مگر یہ وٹامن سی سے بھرپور ہوتی ہے اور اس میں سوجن یا ورم اورکینسر کی روک تھام جیسی خوبیاں بھی موجود ہیں۔ ہلدی کا جوس عالمی سطح پر اپنی اینٹی آکسائیڈنٹ خوبی کی وجہ سے بہت مقبول ہے جس سے دل کی شریانوں سے متعلق امراض کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
زیرہ: زیرہ کھانوں کا ذائقہ تو بڑھاتا ہی ہے مگر اس کا استعمال خون کے صحت مند خلیات کو نشانہ بنانے والے اجزاء کی مقدار بھی کم کرتا ہے۔اسی طرح اس کا روزانہ استعمال جگرکو زہریلے اثرات دورکرنے میں مدد فراہم کرتا ہے، جبکہ گرم پانی کے ساتھ ایک چمچ زیرے کو نگلنے سے نظام ہاضمہ اورپیٹ کے درد میں بہتری آتی ہے۔
دارچینی : دارچینی جو عام زبان میں پٹہ کہلاتا ہے ، بریانی، قیمہ اور دیگر مزیدار کھانوں میں شامل کی جاتی ہے بلکہ اسے کچھ میٹھے پکوان اور چائے وغیرہ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ خوشبودار مصالحہ ایسے کیمیائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے جو ہڈیوں، پٹھوں اور ٹشوز وغیرہ کی نشوونما کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، اس کے علاوہ یہ جوڑوں کے درد کے شکار افراد کے لیے بھی بہترین دوا ہے۔دارچینی کا مستقل استعمال شوگر لیول کوکنٹرول میں رکھتا ہے اور جسم میں بیکٹیریا کے خلاف مدافعت بڑھاتا ہے۔