پہلی مرتبہ‘ ہندوستان نے یو این ایس سی میں یوکرین پر طریقہ کار رائے دہی میں روس کے خلاف ووٹ دیا

,

   

اب تک نئی دہلی یوکرین پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں غیر حاضر رہا ہے‘ جو امریکی قیادت میں مغربی ممالک کے لئے بہت زیادہ ہے۔


واشنگٹن۔ یوکرین پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک طریقہ کار ووٹ کے دوران پہلی مرتبہ چہارشنبہ کے روز ہندوستان نے روس کے خلاف ووٹ دیاہے‘کیونکہ 15ممبر پر مشتمل اقوام متحدہ کی ایک طاقتور باڈی نے یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی کو ایک ویڈیوٹیلی کانفرنس کے ذریعہ اجلا س سے خطا ب کرنے کو مدعو کیاتھا۔ فبروری میں شروع ہوئی روسی فوج کی کاروائی کے بعد یوکرین کے مسلئے پر روس کے خلاف پہلی مرتبہ ہندوستان نے ووٹ دیاہے۔

اب تک نئی دہلی یوکرین پر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل میں غیر حاضر رہا ہے‘ جو امریکی قیادت میں مغربی ممالک کے لئے بہت زیادہ ہے۔اس حملے کے بعد مغربی ممالک بشمول امریکہ نے روس پر بڑے معاشی اور دیگر پابندیاں عائد کی ہیں۔ہندوستان نے کبھی بھی یوکرین پر روسی حملے کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایاہے۔

نئی دہلی نے مسلسل روس او ر یوکرین فریقین کو سفارتی او ربات چیت کے راستے پر لوٹنے کی دعوت دی اور دونوں ممالک کے درمیان میں کشیدگی ختم کرنے کی تمام سفارشات اور مدد کا بھی اظہار کیاہے۔

فی الحال ہندوستان یو این ایس سی میں دوسال کی معیادجس کا اختتام ڈسمبر میں ہونے والے ایک غیر مستقل یو این ایس سی کا رکن ہے۔چہارشنبہ کے روز مذکورہ یو این ایس سی نے یوکرین کی آزادی کے 31سال مکمل ہونے پر چھ ماہ قدیم تنازعہ کا جائزہ لینے کے لئے یہ اجلاس طلب کیا۔

اجلاس کے آغاز کے ساتھ روسی سفیر برالے اقوام متحدہ ویسالی اے نیبین زیانے اجلاس میں ویڈیوکانفرنس کے ذریعہ یوکرین کے صدر کی شرکت پر طریقہ کار ووٹ کی ایک درخواست کی۔

ان کے اور البانیہ کے فیرڈ ہاکس کی جانب سے بیانات کے بعد مذکورہ کونسل نے زیلنسکی کو ویڈیوکانفرنس کے ذریعہ شرکت کی دعوت 13ووٹ کے حصول او رایک ووٹ کی مخالفت کی بعد دی۔ روس نے اس طرح کے دعوت نامہ کی مخالفت کی جبکہ چین غیرحاضر رہا۔

چہارشنبہ کے روز یوکرین نے اپنا یوم آزادی منایا جس دن روس کے اس ملک کے خلاف 24فبروری کے روز پیش ائے فوجی حملے کی شروعات کو بھی چھ ماہ مکمل ہوئے ہیں