پیروی کرنے والے قائدین سے کانگریس کو نقصان

   

جی او 111 سے کسان پریشان، رکن اسمبلی جگا ریڈی کا بیان
حیدرآباد ۔9۔ مارچ (سیاست نیوز) کانگریس رکن اسمبلی جگا ریڈی نے کہا کہ بعض قائدین اپنے ذاتی مفادات کے لئے پیروی کرتے ہوئے پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ پارٹی کے موجودہ حالات اور بالخصوص گروہ بندیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جگا ریڈی نے کہا کہ سونیا گاندھی کے علاوہ راہول اور پرینکا گاندھی اصول پسندی کے ساتھ ملک کی بھلائی کے بارے میں فکرمند ہیں۔ حکومت کی تشکیل سے زیادہ انہیں عوام کی فکر ہے لیکن بعض قائدین ریاست اور دہلی میں شخصی مفادات کی تکمیل کے لئے پیروی کے ذریعہ کانگریس کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں میری طرح بعض قائدین اگرچہ ریاست میں ہیروں ہیں لیکن دہلی میں پیروی کرنے والے قائدین کے نزدیک زیرو ہوچکے ہیں اور یہ ہماری بدقسمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کانگریس میں بعض قائدین دہلی لابینگ میں ہیرو کی طرح ہیں جو کانگریس پارٹی کے لئے کسی بد دعا سے کم نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی کو کم از کم اس مرحلہ پر چوکسی اختیار کرتے ہوئے پارٹی کی بھلائی کی فکر کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ پیروی کرنے والے بعض قائدین کو پارٹی سے فائدہ پہنچا ہے ۔ یہ معاملہ سونیا گاندھی سے رجوع کیا جانا چاہئے ۔ جگا ریڈی نے کہا کہ ہنمنت راؤ جیسے قائدین کو راہول گاندھی کی جانب سے ملاقات کا وقت نہ دینا افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بعض کانگریس قائدین خود پارٹی کے لئے نقصان کا سبب ہے۔ عوام چاہتے ہیں کہ کانگریس دوبارہ برسر اقتدار آئے ۔ ایسے مرحلہ میں پارٹی میں داخلی اختلافات افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی او 111 پر ٹی آر ایس اور کانگریس میں مختلف رائے ظاہر کی گئی ہے۔ جی او 111 کے تحت 84 گاؤں آتے ہیں جس کے سبب ایک یا دو ایکر اراضی رکھنے والے کسان مشکلات کا شکار ہیں۔ کانگریس دور حکومت میں اس قانون سے دستبرداری کیلئے مرکز سے درخواست کی گئی تھی ۔ شنکر پلی ، گنڈی پیٹ اور جنواڑہ علاقوں میں گزشتہ 20 برسوں سے تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ صرف کے ٹی آر نہیں بلکہ کئی صنعت کاروں نے ان علاقوں میں مکانات تعمیر کئے ہیں۔ جگا ریڈی نے کہا کہ اس مسئلہ پر سیاسی کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ جی او 111 کو کالعدم کراتے ہوئے کسانوں کا تحفظ کریں۔