پیگاسیس معاملہ۔ مرکز نے سپریم کورٹ سے کہا’تفصیلی حلف نامہ دائر کرنے کی خواہش نہ کریں‘۔

,

   

اس معاملے پر سنوائی جاری ہے
نئی دہلی۔ مذکورہ مرکز نے سپریم کورٹ کو پیر کے روز بتایاکہ مبینہ پیگاسیس جاسوس معاملہ میں آزادانہ تحقیقات کی مانگ پر مشتمل درخواستوں کے جتھے پر تفصیلی حلف نامہ دائرکرنے کی خواہش نہ کریں۔

مذکورہ مرکز نے چیف جسٹس این وی رمنا کی زیر قیادت بنچ کو بتایاکہ اس میں کوئی بھی چیز چھپانے کی نہیں ہے اور یہی وجہہ ہے کہ حکومت نے خود کہا کہ وہ ڈومین ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دے گی تاکہ ان الزامات کی جانچ کی جاسکے۔

سالسیٹر جنرل توشار مہتا نے بنچ جس میں جسٹس سوریا کانت او رہیما کوہلی بھی شامل تھے بتایاکہ یہ ایک خاص سافٹ ویر کو حکومت نے استعمال کیاہے یا نہیں کیاہے یہ عوامی بحث کا معاملہ نہیں ہے اور اس جانکاری کو ایک حلف نامہ کا حصہ بنانا قومی مفاد میں نہیں ہے۔

مہتا نے کہاکہ مذکورہ ڈومین ماہرین کی رپورٹ کو عدالت عظمی کے ساتھ پیش کردیاجائے گا۔

سپریم کورٹ نے مہتا کو بتایاکہ یہ پہلی ہی واضح کردیاگیاہے کہ حکومت ایسی کوئی چیز کا انکشاف نہ کرے جس سے قومی سلامتی کو نقصان ہوسکتا ہے۔

اس معاملے پر سنوائی جاری ہے۔ ستمبر 7کو عدالت عظمی نے مرکز کی جانب سے یہ کہنے کے بعد کہ دوسرا حلف نامہ دائر کرنے کا فیصلے لینے پر عہدیداروں کو تشویش کا سامنا ہے اور کچھ مشکلات پیش آرہی ہیں عدالت نے درخواست پر مزید جواب دائر کرنے کے فیصلے کی منظوری دی تھی۔

سابق میں مرکز نے ایک محدود حلف نامہ دائر کرتے ہوئے چند وجوہات کو بنیاد بناکر عذر پیش کیاتھا۔

اس میں کہاگیاتھا کہ پارلیمنٹ میں وزیر ٹکنالوکی اورانفارمیشن اس مسلئے پر پہلے ہی وضاحت کردی ہے۔