شیخ محمد کے ساتھ حیاکے تعلقات میں اسوقت کڑواہٹ پیدا ہوگئی ہے جب شہزادی لطیفہ کے فرار ہونے کی کوشش ناکام کردی گئی تھی۔
نئی دہلی۔ دبئی کی شہزادی حیات بنت الحسین ان کے قریب ساتھیوں‘ مشتہرین اور دوستوں سے منسوب موبائیل نمبرات امارات دوبئی کے ایجنٹس کی جانب سے استعمال کئے جانے والے کمپویٹر سسٹم میں داخل ہوئے ہیں‘ جو این ایس او گروپ کی جانب سے تیار کردہ جاسوسی کرنے والے ایپ استعمال کرنے والے ایک گاہک ہیں‘ دی گارڈین نے یہ جانکاری دی ہے۔
قریبی ساتھی او رامیر کی سابقہ بیوی کید وستوں کے نمبرات بھی اس تفصیلات میں نمودار ہوئے ہیں جو کہ یوکے منتقل ہوگئے ہیں۔
جیسے ہی ان کا ہوائی جہاز2019اپریل میں نیچے اترا‘ شہزادی حیاجس اپنے دوبچوں کے ہمراہ تھیں‘ اس امید میں تھیں کہ وہ اپنے سابق شوہر امیر دبئی شیخ محمد بن راشد المختوم کی رسائی سے باہر ہوں گے۔
حیااور ان کے اٹھ قریبی ساتھیوں کے فون نمبرات کی ڈاٹا تفصیلات میں موجودگی اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ این ایس او کے ایک سرکاری گاہک لوگوں کی دلچسپی ظاہر ہے۔
یہ تفصیلات تک فرانس کی غیرمنافع بخش میڈیا اور ایمنسٹی انٹرنیشنل او ردنیابھر کے میڈیا تنظیموں کے بشمول گارڈین کی رسائی ہوئی ہے۔
منظرعام پر آنے والے ریکارڈس میں حیات کے پرسنل اسٹنٹ‘ سینئر اسٹاف اور ان کے پرائیوٹ سکیورٹی فرم کے نمبرات شامل ہیں اور شیخ محمد کے ساتھ کشیدگی ان کی تحویل میں مشورے دینے والے وکلا میں سے ایک کا نمبر بھی اس میں شامل ہے۔
دبئی میں 2018کے دوران فرار ہونے کی ناکام کوشش کرنے والی شہزادی لطیفہ جو حیا کی بیٹی ہیں کا فون نمبر بھی ریکارڈ سے دستیاب ہوا ہے۔
دی گارڈین کی خبر ہے کہ شیخ محمد کے ساتھ حیاکے تعلقات میں اسوقت کڑواہٹ پیدا ہوگئی ہے جب شہزادی لطیفہ کے فرار ہونے کی کوشش ناکام کردی گئی تھی۔حیاکے قریبی دوستوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے جو نمبر ریکارڈ میں موجود ہے وہ حیاکا ہی ہے۔