چادرگھاٹ میں ایک شخص پر حالت نشہ میں کانسٹبل کا حملہ

   

مقامی عوام کی شدید برہمی، دونوں فریقین پر مقدمہ درج

حیدرآباد 22 اکٹوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ پولیس عوام دوست ہونے کا دعویٰ کیا جاتا ہے لیکن شہر میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس سے اِن دعوؤں کی قلعی کھل گئی۔ تفصیلات کے مطابق چادرگھاٹ کے علاقہ موسیٰ نگر میں حالت نشہ میں پولیس کانسٹبل نے ایک شخص پر لاٹھی سے حملہ کرکے اُسے شدید زخمی کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی شب موسیٰ نگر کا ساکن ٹیکسی ڈرائیور محمد سمیع خان اپنے مکان کے قریب موجود تھا کہ وہاں سے گزرنی والی چادرگھاٹ پولیس اسٹیشن کی پٹرولنگ پارٹی نے اُسے دیکھ کر مکان کے اندر جانے کے لئے کہا، اِس مسئلہ پر سمیع خان اور پولیس کانسٹبل چاری کے درمیان بحث ہوئی جس کے نتیجہ میں کانسٹبل نے اچانک نوجوان پر لاٹھی سے حملہ کردیا۔ شدید طور پر زدوکوب کرنے کے دوران مقامی عوام نے اِس منظر کی ویڈیو گرافی کی اور بعدازاں یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ کانسٹبل کے اِس غیر انسانی حملہ کے بعد مقامی عوام میں برہمی پیدا
ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ معمولی بحث کے نتیجہ میں پولیس کا متعصب رویہ سے علاقہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی اور وہاں پر مقامی عوام جمع ہوگئے۔ سمیع خان کو شدید طور پر زدوکوب کرنے کے بعد پولیس کانسٹبل وہاں سے فرار ہوگیا۔ کچھ ہی دیر بعد مقامی عوام نے چادرگھاٹ پولیس اسٹیشن پہونچ کر کانسٹبل کے غیر انسانی رویہ کے خلاف شکایت درج کرائی۔ جبکہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ رات دیر گئے مکان کے باہر موجود ہونے کی وجہ دریافت کرنے پر نوجوان نے پولیس کانسٹبل سے گالی گلوج کی اور بعدازاں اُس پر حملہ بھی کیا۔ انسپکٹر چادرگھاٹ پولیس اسٹیشن وائی پرکاش ریڈی نے بتایا کہ اِس معاملہ میں دونوں فریقین یعنی پولیس کانسٹبل اور سمیع خان پر دو علیحدہ مقدمات درج کئے گئے ہیں اور تحقیقات جاری ہے۔