چنچل گوڑہ جیل میں 61 فیصد خاتون قیدی جہیز کے مقدمات کی مجرم

,

   

۔96 فیصد کا انتہائی غریب خاندانوں سے تعلق، جہیز کیلئے بہوؤں پر زبردستی

حیدرآباد 19 نومبر (سیاست نیوز) ورنگل کی کاکتیہ یونیورسٹی میں شعبہ سماجیات کے ایک اسکالر کی طرف سے کئے گئے سروے سے یہ حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ چنچل گوڑہ جیل میں قید خاتون قیدیوں کی اکثریت کا تعلق جہیز سے متعلق مقدمات سے ہے۔ خاتون قیدیوں کے سماجی علاقائی آبادیاتی، معاشی اور جرائم کے کوائف چنچل گوڑہ جیل حیدرآباد میں ایک معاشرہ سروے کے زیرعنوان مرتب کردہ اس مقالے کے مطابق سروے کنندگان 217 خاتون قیدیوں سے جوابات حاصل کئے ہیں جس سے انکشاف ہوا ہے کہ ان میں 61.29 فیصد محض جہیز کے مطالبہ کے ساتھ قتل سے متعلق مقدمات سے تعلق رکھتی ہیں۔ جائزہ سے پتہ چلا ہے کہ ان خاتون قیدیوں میں 96 فیصد کی ماہانہ آمدنی 10,000 سے کم تھی۔ اکثر خاتون قیدیوں نے کہاکہ محض ان کی کم آمدنی کے سبب وہ اپنی بہوؤں کو مزید جہیز لانے کے لئے مجبور کررہی تھیں۔ اُنھوں نے زمین کی خریدی یا کوئی کاروبار شروع کرنے کے لئے جہیز کا مطالبہ کیا تھا۔ ان میں 72.35 فیصد خواتین ناخواندہ اور 25.79 فیصد 10 ویں جماعت سے کم تعلیم حاصل کی تھیں۔ چند خاتون قیدیوں نے یہ بھی بتایا کہ کم آمدنی کے حالات کے سبب اُنھیں بعض اوقات جنسی استحصال کا شکار بھی ہونا پڑا تھا۔