چیف منسٹر اے پی کی گورنر سے ملاقات ‘ تصرف بل پر تبادلہ خیال

   

30 جون تک حکومت سرکار ی خزانہ سے کوئی رقم حاصل نہیں کرسکتی
امراوتی ۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آج ریاستی گورنر بشوابھوشن ہری چندن سے وجئے واڑہ میں راج بھون میں ملاقات کی کیونکہ ان کی حکومت ہنوز اہم ترین تصرف بل کی عدم منظوری کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوئی ہے ۔ چیف منسٹر کے دفتر نے اس ملاقات کو خیرسگالی ملاقات قرار دیا ہے جبکہ ریاست میں اسمبلی کا دو روزہ بجٹ اجلاس 17 جون کو ختم ہوا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ چیف منسٹر نے گورنر کو واقف کروایا کہ قانون ساز کونسل میں کس طرح سے تلگودیشم نے تصرف بل کی منظوری کو روک دیا ہے ۔ بجٹ کی منظوری کیلئے تصرف بل کی منظوری ضروری ہوتی ہے ۔ چونکہ یہ رقم سے متعلق بل ہے اس لئے اسے 14 دن بعد منظورہ متصور کیا جاتا ہے ۔ اس وقت تک ریاستی حکومت سرکاری خزانہ سے کوئی رقم حاصل نہیں کرسکتی ۔ ریاست کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب ایوان میں تصرف بل کو منظوری نہیں دلائی جاسکی ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ یہ کوئی دستوری بحران نہیں ہے لیکن ریاستی حکومت بل کی منظوری تک کوئی رقم حاصل نہیںکرسکتی ۔ یہ مدت 30 جون کو ختم ہونے والی ہے ۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ چیف منسٹر کی گورنر سے ملاقات کے موقع پر اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں ریاست میں دو وزراء بھی کابینہ سے استعفے دینے والے ہیں کیونکہ ان کا راجیہ سبھا کیلئے انتخاب عمل میں آگیا ہے ۔ اس صورت میں ریاستی کابینہ میں دو نئے چہروں کو شامل کرنے کی ضرورت بھی ہوگی ۔ ذرائع کے بموجب کابینہ میں دو نئے چہروں کی شمولیت کیلئے تاہم کوئی وقت یا تاریخ ابھی مقرر نہیں کی گئی ہے ۔ چیف منسٹر نے سمجھا جاتا ہے کہ اس مسئلہ پر بھی گورنر کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ہے ۔