چیف منسٹر تلنگانہ کا اقدام مستحسن

,

   

تلنگانہ اسمبلی میں سی اے اے ،این پی آراور این آر سی کے خلاف قرارداد کی منظوری مستحسن اقدام ہے۔ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے مرکز کی مودی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ قوانین کی خرابیوں اور اس سے سیکولر ہندوستان پر مرتب ہونے والے منفی اثرات پر دانشمندانہ، مدبرانہ اور سیکولر عوام کے جذبہ کی عکاسی کرتے ہوئے اظہارخیال کیا ہے۔ انہوں نے سی اے اے کو این پی آر اور این آر سی سے مربوط کرکے مرکزی حکومت کی نیت کا سوال اٹھایا ہے۔ بلاشبہ یہ قوانین ملک کی ایک بڑی آبادی کو الگ تھلگ کرنے کیلئے لائے گئے ہیں۔ لہٰذا چیف منسٹر نے سی اے اے کو برخاست کرنے اور این پی آر اور این آر سی جیسے سخت گیر قانون سے عوام کو بچانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کرنے کیلئے مرکز کو زور دیا۔ حکومتوں کو چاہئے کہ وہ ملک کے حصے بخرے کرنے والی حرکتوں سے گریز کریں۔ تنگ نظری کی سیاست اور انتشار پسندانہ اقدامات سے ملک کو ہی نقصان ہوتا ہے۔ چیف منسٹر نے جن حقائق کی جانب توجہ دلائی ہے یہ ان کے سیکولر مزاج اور تلنگانہ کے سیکولر عوام کے جذبہ کی عکاسی ہے۔ ان قوانین کی وجہ سے آج ملک کا ہر گوشہ انتشار کا شکار ہے۔عالمی سطح پر ہندوستان کی رسوائی ہورہی ہے۔ ہندوستان کے وقار، سیکولر کردار اور رواداری کے امیج کو بچانے کیلئے تلنگانہ اسمبلی میں یہ قرارداد لائی گئی ہے جس کو تلنگانہ کے سیکولر عوام کی طرف سے مکمل حمایت کی جاتی ہے اور عوام بالخصوص مسلمان چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے عزم، حوصلہ اور جذبہ کو سلام کرتے ہیں۔ مرکز میں برسراقتدار طاقتوں نے ہندوستانی جمہوریت اور سیکولرازم کے چراغ ایک ایک کرکے گل کرنے کی جو فسطائی روش اختیار کی ہے اس کے جواب میں کے چندرشیکھر راؤ جیسے سیکولر چیف منسٹروں کا اٹھ کھڑا ہونا سیکولر عوام کے حق میں مثبت پیشرفت ہے۔ ہندوستانی عوام کی یکجہتی، دستوری حقوق اور جمہوری انداز کا تحفظ ہر ایک شہری کا فرض ہے اور اس فرض کی انجام دہی میں چیف منسٹر کی آواز توانا صدا بن کر ملک کے کونے کونے میں گونجے گی۔ دیگر سیکولر ریاستوں کے چیف منسٹروں نے این پی آر، این آر سی اور سی اے اے کے خلاف قرارداد منظور کرکے مرکز کی ناپاک منصوبہ بند طاقتوں کی جعلسازی اور مکروفریب کو ناکام بنانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر بھی ہندوستان کی سیکولر اور جمہوری طاقت کی روایات کے تحفظ کیلئے جاری کوششوں میں شامل ہوگئے ہیں۔ روزنامہ سیاست نے ہمیشہ ہی سے ملک کی یکجہتی، باہمی بھائی چارہ اور سیکولرازم کو مستحکم کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے اور ملک کے سیکولر قائدین، سیکولر عوام اور دانشوروں، علمائے کرام، ہر مذہب کے افراد میں اتحادکو مضبوط بنانے کا کام جاری ہے۔ ایسے میں چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ نے سیکولر تلنگانہ میں اپنے فیصلہ اور حوصلہ سے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ اب ریاست میں این پی آر پر عمل کو بھی روکنے کیلئے پہل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ریاست کے عوام میں پائی جانے والی بے چینی اور تجسس کو دور کیا جاسکے۔ جلد از جلد گورنمنٹ آرڈر کی اجرائی مناسب اقدام ہوگا ۔