چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں کانگریس رکن پارلیمنٹ کا 50 لاکھ کا عطیہ

   

کاشی میں پھنسے تلگو عوام کو واپس لانے کے لیے مرکزی وزیر کشن ریڈی سے نمائندگی
حیدرآباد۔ 27 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تلنگانہ حکومت کے اقدامات میں تعاون کے طور پر پارلیمانی حلقہ ترقیاتی فنڈ سے 50 لاکھ روپئے چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں بطور عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ یہ رقم ماسک اور مریضوں کی اسکریننگ سے متعلق آلات کی خریدی کے لیے خرچ کی جائے گی تاکہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکا جاسکے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ اس مہلک وائرس کا تلنگانہ سے صفایا کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاسٹلس میں مقیم طلبہ اور پروفیشنلس کو بنیادی طبی سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ وہ وائرس کے خطرے سے بچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ماسک اور سینیٹائزر حکومت کی جانب سے عوام کو سربراہ کئے جائیں۔ مختلف مقامات سے ماسک اور سینیٹائزر کی کمی کی شکایت پر انہوں نے چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں 50 لاکھ روپئے کے عطیہ کا اعلان کیا ہے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ وہ اپنی سماجی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے عوام کی بھلائی کے لیے یہ عطیہ دے رہے ہیں۔ اسی دوران کاشی میں پھنسے ہوئے تلگو ریاستوں کے تقریباً 100 افراد کو وطن واپس لانے کے لیے وینکٹ ریڈی نے مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کشن ریڈی سے بات چیت کی۔ بھونگیر پارلیمانی حلقے کے پوچم پلی منڈل سے تعلق رکھنے والے 25 افراد کاشی میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ واپسی کے منتظر ہیں۔ وینکٹ ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ کشن ریڈی سے فون پر بات چیت اور پھنسے ہوئے افراد کو واپس لانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کاشی میں پھنسے ہوئے افراد کو غذا اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کی درخواست کی۔ انہوں نے کاشی کے ضلع کلکٹر سے ربط قائم کیا اور ضروری سہولتیں فراہم کرنے کی خواہش کی۔ مرکزی وزیر کشن ریڈی نے تلگو ریاستوں کے باشندوں کی محفوظ واپسی کے انتظام کا تیقن دیا۔