چین سے ہندوستان کو روانہ کردہ سیفٹی کٹس ناقابل استعمال

   

ڈبلیو ایچ او کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق جانچ ، اندرون ملک کٹس کی تیاری میں اضافہ کا فیصلہ
حیدرآباد۔16اپریل(سیاست نیوز) ڈاکٹرس کی حفاظت کے لئے تیار کی جانے والی سیفٹی کٹس جو کہ 5اپریل کو چین سے ہندستان پہونچی تھی ان سیفٹی کٹس کو ہندوستانی اتھاریٹی نے قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ڈاکٹرس کی حفاظت کے لئے چین سے منگوائی گئی 1.7لاکھ سیفٹی کٹس قابل استعمال نہیں ہیں اور ان سیفٹی کٹس کے ذریعہ ڈاکٹرس کی حفاظت ممکن نہیں ہے کیونکہ ان کٹس کا جائزہ لینے کے بعد انہیں ناقابل استعمال قرار دیا گیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ ہندستان کے مختلف شہروں کو ان کٹس کی روانگی سے قبل 50 ہزار کٹس کی جانچ کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ان کٹس کی تیاری اس پیمانے پر نہیں کی گئی ہے جو کہ ہندوستان میں ڈاکٹرس کی سیفٹی کیلئے اختیار کئے گئے ہیں ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق کٹس کا جائزہ لیا گیا ہے اور جانچ کے بعد اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ چین سے منگوائی جانے والی یہ کٹس ہندستانی اتھاریٹی نے قبول کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ہندستا ن کو درکار پی پی ای کٹس کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ یومیہ ایک لاکھ کٹس درکار ہیں اور ان میں بیشتر کوریا ‘ جاپان اور چین سے منگوائے جا رہے ہیں اور ہندستان میں یومیہ 30 ہزار کٹس کی تیار ی میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت ہند نے تاحال 20لاکھ سیفٹی کٹس حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے جو کہ قابل استعمال ہیں لیکن اب جو چین سے منگوائی گئی ہیں ان کے استعمال سے حفاظت ممکن نہیں ہوگی اسی لئے انہیں ناقابل استعمال قرار دیا جارہا ہے۔ہندستا ن میں یومیہ ایک لاکھ پی پی ای کٹس کی تیاری عمل میں لائی جا رہی تھی اور اب اس میں 30 ہزار کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب ایک لاکھ 30ہزار کٹس کی تیاری عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ آئندہ ایک ماہ کے دوران گھریلو پیداوار کے سلسلہ میں کہا جار ہاہے کہ ملک کے کئی شہروں میں ایک لاکھ اضافی کٹس کی تیاری کے اقدامات کئے جا سکتے ہیں اور آئندہ ماہ تک ہندستا ن میں یومیہ دو لاکھ کٹس کی تیاری ممکن ہوجائے گی۔ ہندستان پہنچنے والے طبی آلات اور حفاظتی کٹس کی جانچ میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کرنے کے ہدایات کے بعد ایک ایک کٹ کی تحقیق اور جانچ کے سبب یہ تفصیلات منظر عام پر آئی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ جن 50ہزار کٹس کو عہدیداروں نے ناقابل استعمال قرار دیا ہے ان کٹس کی واپسی کے انتظامات کئے جا رہے ہیں کیونکہ ان کٹس کو تلف کرنا بھی ایک مسئلہ ہے اسی لئے انہیں واپس روانہ کیا جانا بہتر ہے۔