چین میں لاکھوں لوگ گرمی کی لہر اور خشک سالی کے درمیان برقی کٹوتی کی مار میں

,

   

حکام نے بتایاکہ ہائیڈرو پاؤر کے ذخائرفی الحال نصف تک کم ہیں
ڈازو۔بی بی سی کی خبر کے مطابق چین کے جنوب مغربی سہوان صوبہ میں لاکھوں مکینوں کو گرمی کی لہر اور خشک سالی کے بیچ برقی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ ڈازو شہر میں 5.4ملین لوگوں کی آبادی مقیم ہے‘ مقامی میڈیاکی خبر ہے کہ تین گھنٹوں تک برقی کٹوتی کا انہیں سامنا کرناپڑرہا ہے۔

خبریں یہ بھی ہیں کہ مذکورہ صوبہ میں فیکٹریوں کو پروڈکشن میں کٹوتی اور ایمرجنسی کے طور ھر کام روکنے کے لئے مجبور کیاجارہا ہے تاکہ برقی کی سپلائی کا رخ مکینوں کی طرف موڑا جاسکے۔حکام نے بتایاکہ ہائیڈرو پاؤر کے ذخائرفی الحال نصف تک کم ہیں۔

بی بی سی کی خبر ہے کہ سہوان اور پڑوسی صوبوں میں درجہ حرارت حالیہ دنوں میں 40ڈگری تک پہنچ گیاہے۔ جس کی وجہہ سے گھروں او ردفتر میں ائیر کنڈیشن کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے او ریہی وجہہ ہے کہ توانائی کی کمپنیوں پر شدید دباؤ بڑھ گیاہے۔

دریائے یانگسی جو دنیاکی سب سے طویل آبی گذر گاہ ہے اب تک کی سب سے کم سطح پر بہہ رہی ہے۔کچھ حصوں میں معمول سے نصف سے بھی کم بارش ہوئی ہے۔

شہر وہان‘ ہوبائی صوبہ میں بی بی سی کی رپورٹ1865میں ریکارڈ کی شروعات کے بعد سے اب تک دریا اس وقت سب سے کم سطح پر بہہ رہی ہے۔کروڑ ہا لوگوں کے لئے پینے کی پانی کی سربراہی ابھی تک متاثر نہیں ہوئی ہے مگر فصلوں کو سیراب کرنے کے لئے پانی بہت کم ہے۔

اس سال کے فصلوں کی حفاظت کے لئے پمپس اور مصنوعی بادل روانہ کرنے والے راکٹس تعینات کردئے گئے ہیں۔