کچھ وقت سے حیدرآباد ایم پی مسلسل مرکز کے اس مسلئے پر ردعمل کوتنقید کانشانہ بنارہے ہیں
حیدرآباد۔اروناچل پردیش کے توانگ کے ہندوستانی علاقے پر چینی قبضہ کے مسلئے پر وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی کو اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے ہفتہ کے روز تنقید کانشانہ بنایاہے۔
انہوں نے ٹوئٹ کیاکہ”لوک کلیان مارگ کے قریب مہربانی کرکے ہارن نہ بجائیں۔ مودی جی سورہے ہیں اور لفظ چین کہنے کی بھی ان میں ہمت نہیں ہے“۔
کچھ وقت سے حیدرآباد ایم پی مسلسل مرکز کے اس مسلئے پر ردعمل کوتنقید کانشانہ بنارہے ہیں۔چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے اروناچل پردیش کے ایل اے سی پر 9ڈسمبر کے روز داخل ہوی مگر ہندوستانی فوج نے ان کا ڈٹ کا مقابلہ کیااوردونوں کے درمیان میں مدبھیڑ بھی پیش ائی تھی۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے منگل کے روز لوک سبھا میں کہاتھا کہ ارونا چل پردیش کے توانگ میں چین فوج سے تصادم کے سبب کوئی ہندوستانی فوجی کی جان نہیں گئی اور نہ ہی کوئی زخمی ہوا ہے.
انہوں نے کہاکہ ”توانگ کے ینگتاسی علاقہ میں 9ڈسمبر کے روز پی ایل اے دستے قبضہ کرنے کی کوشش کی اور جوں کے توں موقف کوتبدیل کرنے کی پہل کی تھی۔ مضبوطی کے ساتھ اپنے دستوں نے اس کو حل کیاہے۔
ہمارے دستوں نے بہادری کے ساتھ پی ایل اے کو اپنے خطے پر قبضہ سے روکا اور انہیں ان کی پوسٹ پر واپس جانا پڑ اہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”اس مدبھیڑ میں دونوں طر ف کے کچھ سپاہی زخمی ہوئی ہے۔
میں اس ایوان کو بتادینا چاہتاہوں کہ ہمارے کوئی بھی سپاہی ہلاک نہیں ہوا ہے۔ وقت رہتے ہندوستانی فوج کے کمانڈرس کی مداخلت‘ پی ایل اے کے سپاہی اپنے مقام پر واپس ہوگئے“۔
انہوں نے کہاکہ ”مجھے یقین ہے کہ یہ ایوان ہماری افواج کی ہمت‘ بہادر اورحوصلے کااحترام کریگا“۔
مشرقی لداخ کے دونوں جانب 30ماہ تک خاموشی کے بعد پچھلے جمعہ کے روز اس حساس سکیٹر میں ایل اے سی پر یہ تصادم کا اوقعہ پیش آیاہے۔ امریکی پینٹاگان نے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ ایل اے سی پر چین مسلسل ملٹری تنصیبات کی تعمیر کررہا ہے۔