ڈاؤس میں تلنگانہ پویلین سرمایہ کاروں کی توجہ کامرکز

,

   

چیف منسٹر ریونت ریڈی کی مختلف ممالک کے نمائندوںسے ملاقات‘ سرمایہ کاری کی ترغیب

حیدرآباد۔16جنوری(سیاست نیوز) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی عالمی معاشی فورم کے اجلاس کے دوران انتہائی مصروف ترین دن ڈاؤس میں گذار رہے ہیں اور ان کے ہمراہ موجود ریاستی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی مسٹر ڈی سریدھر بابو اور پرنسپل سیکریٹری مسٹر جئیش رنجن بھی مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سرکاری نمائندوں کے علاوہ سرمایہ کاروں سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے متعلق واقف کروانے کے علاوہ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولتوں اور سرمایہ کاری کی پالیسی کے متعلق تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے گذشتہ شب صدر عالمی معاشی فورم مسٹر بارج برینڈی کے علاوہ وزیر اعظم ایتھوپیا مسٹر ڈیمک حسن‘صدر NASSCOMدیبجانی گھوش ‘ کے علاوہ مختلف سرکردہ کمپنیوں کے ذمہ داروں سے ملاقات کرنے کے علاوہ تلنگانہ وفد کے ساتھ تلنگانہ پویلین میں ریاستی حکومت کے عہدیداروں اور بیرونی سرمایہ کاروں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں حصہ لیا۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے سرمایہ کاروں کو تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے لئے راغب کرواتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے قابل عمل صنعتی پالیسی اختیار کرنے کے علاوہ ریاست تلنگانہ کو ادویات ساز صنعت کے علاوہ ٹیکنالوجی کے مرکز کے طور پر فروغ دینے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔چیف منسٹر تلنگانہ و ریاستی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ڈاؤس میں جاری عالمی معاشی فورم کے اجلاس کے دوران سرمایہ کاروں سے ہوئی ملاقات میں کہا کہ ریاستی حکومت اپنی پالیسی میں انقلابی تبدیلی لاتے ہوئے ریاست کی صنعتی و ٹیکنالوجی ترقی کے سلسلہ میں اہم اقدامات کر رہی ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میںسرمایہ کاری کے مواقع اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولتوں سے سرمایہ کار کافی متاثر ہیں اور کئی سرمایہ کاروں کی جانب سے ریاست میں سرمایہ کاری کے سلسلہ میں دلچسپی کا اظہار کیا جا رہاہے ۔ انہوں نے ریاست میں صنعتی اداروں کی سرگرمیوں اور ان کی جانب سے سماجی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے متعلق بھی دیگر ممالک کے نمائندوں کو واقف کرواتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے جو سہولتیں فراہم کی جار ہی ہیں ان کی وجہ سے نئی کمپنیوں کی سرمایہ کاری ہونے لگی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں ادویات سازی‘ انفارمیشن ٹیکنالوجی ‘ زرعی اور روبوٹک ٹیکنالوجی کو زبردست فروغ حاصل ہوا ہے اور آئندہ بھی عالمی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری کے علاوہ ان صنعتوںکے فروغ میں مزید بہتر خدمات انجام دی جاسکیں گی۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی تبدیلی کے بعد صنعتی اداروں کی ترقی کے لئے نئی صنعتی پالیسی کی تیاری کے علاوہ ریاست میں سرمایہ کاروں کوراغب کرنے کے لئے بھی منافع بخش پالیسی کی تیاری کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ عالمی معاشی فورم کے اجلاس میں موجود تلنگانہ کے پویلین میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور سرمایہ کاروں کی آمد و رفت کاسلسلہ مسلسل جاری ہے اور اجلاس کے اختتام تک بھی تلنگانہ پویلین توجہ کا مرکز بنے رہنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔3