ڈاکٹرس اور نیم طبی عملہ کو ناقص سہولتوں کے سبب کورونا وائرس

,

   

گاندھی ہاسپٹل میں ابتر صورتحال، مریضوں نے ویڈیوز کے ذریعہ بد انتظامی بے نقاب کی
حیدرآباد۔ 5 جون (سیاست نیوز) شہر کے سرکاری ہاسپٹلس میں ڈاکٹرس، پیرا میڈیکل اور ہیلتھ ورکرس میں کورونا کے کیسوں میں اضافے نے ایک طرف حکومت تو دوسری طرف سرکاری ڈاکٹرس میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں تقریباً 40 ڈاکٹرس میں کورونا پازیٹیو علامات پائی گئیں جبکہ لیاب ٹیکنیشینس اور دیگر اسٹاف بھی کورونا سے متاثر ہوا ہے۔ ڈاکٹرس میں کورونا پھیلائو کے بعد سرکاری دواخانوں میں سہولتوں کی حقیقت منظر عام پر آنے لگی ہے۔ جونیئر ڈاکٹرس نے حکومت سے پی پی ای کٹس اور دیگر سہولتوں کی فراہمی میں کوتاہی کا الزام عائد کیا۔ گاندھی ہاسپٹل جو کہ کووڈ۔19 مریضوں کے علاج کا اہم مرکز ہے، وہاں ڈاکٹرس میں کورونا کا پایا جانا قابل قبول ہوسکتا ہے لیکن نمس، پیٹلہ برج میٹرنٹی ہاسپٹل اور چیسٹ ہاسپٹل کے ڈاکٹرس میں کورونا احتیاطی تدابیر کی کمی کا نتیجہ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نیپی پی ای کٹس، ماسک اوردیگر احتیاطی اشیاء کی سربراہی کا دعوی تو کیا لیکن درکار تعداد میں سربراہی عمل میں نہیں آئی ہے۔ جسکے نتیجہ میں ڈاکٹرس کورونا سے بچ نہیں سکے۔

ڈاکٹرس نے شکایت کی کہ غیر معیاری کٹس دئے گئے جس کا ایک سے زائد مرتبہ استعمال خطرہ سے خالی نہیں ہے۔ معیاری کٹس کی فراہمی کیلئے حکام سے بارہا نمائندگی کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ ڈاکٹرس باقاعدہ ڈیوٹی پر حاضر ہورہے ہیں اور وہ اپنے طور پر احتیاطی قدم اٹھارہے ہیں۔ جبکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انہیں N-96 ماسک اور پی پی ای کٹس فراہم کرے۔ کئی سرکاری ہاسپٹلس میں ڈاکٹرس کو صرف ماسک کی سربراہی عمل میں آئی ہے۔ ایک ڈاکٹر نے شکایت کی کہ آئوٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ میں برسر خدمات ڈاکٹرس میں کوئی سہولتیں نہیں ہیں جسکے نتیجہ میں معائنے سے ڈاکٹرس خوفزدہ ہیں۔ گاندھی ہاسپٹل کی ابتر صورتحال پر ایک قومی نیوز چینل کی رپورٹ نے سرکاری حلقوں میں ہلچل پیدا کردی ہے۔ ہاسپٹل میں زیر علاج مریضوں نے ویڈیو ریکارڈ کرکے میڈیا کو روانہ کیا جس میں جگہ جگہ گندگی اور بیڈس کے درمیان فاصلے کی کمی کو ظاہر کیا گیا ۔

گاندھی ہاسپٹل میں بعض صحافی بھی جو کورونا سے متاثر ہیں، زیر علاج ہیں ان کی شکایت ہے کہ یہاں طبی سہولتوں کا فقدان ہے اور کورونا مریضوں پر اس قدر توجہ نہیں ہے جتنی ہونی چاہئے۔ 15 تا 20 مریضوں کیلئے صرف ایک باتھ روم ہے جو گندا اور ناقابل استعمال ہے۔ جگہ جگہ مستعملہ کٹس پڑے دکھائی دیئے۔ حکومت ہاسپٹل میں بہتر سہولتوں کا دعوی کررہی ہے لیکن قومی چینل نے حکومت کے دعوئوں کی پول کھول دی ہے۔