ڈاکٹر فخر الدین محمد کا انتقال

   

حیدرآباد ۔ انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ یہ خبر پڑھی جائے گی کہ ڈاکٹر فخر الدین محمد کا انتقال ہوگیا۔ کچھ عرصہ سے ان کی طبیعت ناساز تھی۔ وہ 61 برس کے تھے۔ ڈاکٹر فخر الدین محمد نہ صرف حیدرآباد بلکہ ہندوستان اور مسلم دنیا میں جانی پہچانی شخصیت تھے۔ میسکو کے بانیوں میں ان کا شمار ہوتا تھا۔ ہندوستان کے تقریباً مسلم مینجمنٹ کے تحت قائم میڈیکل کالجس کے قیام میں اڈوائزر کی حیثیت سے ان کا بڑا اہم رول رہا۔ انہوں نے دنیا کے تمام مسلم ڈاکٹرس کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا تھا اور حیدرآباد میں 2001 میں عالمی طب نبویؐ کانفرنس کا اہتمام کیا تھا۔ مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لئے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ وہ علی گڈھ مسلم یونیورسٹی سینٹ کے ممبر بھی رہے۔ انہوں نے حیدرآباد اور دہلی کے علاوہ ملک کے مختلف شہروں میں مسلم ایجوکیشن کانکلیو کا اہتمام کیا تھا۔ گزشتہ دو سال سے مجلس تعمیر ملت کے جشن رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس استقبالیہ کے صدر نشین کی حیثیت سے انہوں نے اس تنظیم میں نئی جان ڈالی تھی۔ شاہین گروپ آف ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنس کی کامیابی میں بھی ان کا بڑا اہم رول رہا۔ میسکو کو ایک ڈائگناسٹک سنٹر سے کے جی تاپی جی اداروں میں تبدیل کرنے کا ان کا اہم کارنامہ رہا ہے۔ ڈاکٹر فخر الدین محمد کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو فرزندان محمد احمد اڈمنسٹریٹر ایشین انسٹی ٹیوٹ آف گیسٹرو انٹرولوجی، ڈاکٹر محمد عظیم الدین، دو صاحبزادیاں ڈاکٹر عرشیہ فاطمہ اور ڈاکٹر صفیہ فاطمہ شامل ہیں۔ نماز جنازہ بعد نماز عشاء درگاہ حصرت عبداللہ شاہ صاحبؒ مصری گنج میں ادا کی گئی اور متصل قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔