فی الحال پولیس نے پہلے ہی تمام سات خاتون پہلوانوں کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں‘ جس میں ایک نابالغ بھی شامل ہے‘جنھوں نے سی آر پی سی کی دفعہ 161کے تحت شکایت درج کرائی تھی‘دفعہ 161پولیس کے ذریعہ کئے گئے گواہوں کے امتحان پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔
نئی دہلی۔مذکورہ نابالغ پہلوان‘ جس نے فیڈریشن آف انڈیا(ڈبلیو ایف ائی) سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایاہے‘سی آرپی سی کی دفعہ 164کے تحت ایک مجسٹریٹ کے روبرو بیان دیاہے‘ ایک عہدیدار نے جمعرات کے روز یہ بات کہی ہے۔
ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہاکہ ”چہارشنبہ کے روز سی آر پی سی کی دفعہ 164کے تحت ایک مجسٹریٹ کے روبرو سرکاری طور پر مذکورہ نابالغ خاتون پہلوان نے بیان قلمبند کیا ہے“۔
مذکورہ عہدیدار نے مزید کہاکہ ”مستقبل قریب میں‘ ماباقی چھ خاتون پہلوانوں کے بیانا ت بھی مجسٹریٹ کے روبرو درج ہوجائیں گے“۔ سی آر پی سی کی دفعہ 164بالخصوص1973میں جو نافذ کیاگیا ہے اس میں ایک مجسٹریٹ کے ذریعہ اعترافات اور بیانات کی ریکارڈنگ سے متعلق ہے‘جو پھر اسے متعلقہ مجسٹریٹ کے پاس بھیجنا ہے جوکیس کی انکوائری یاٹرائیل کو سنبھالتا ہے۔
فی الحال پولیس نے پہلے ہی تمام سات خاتون پہلوانوں کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں‘ جس میں ایک نابالغ بھی شامل ہے‘جنھوں نے سی آر پی سی کی دفعہ 161کے تحت شکایت درج کرائی تھی‘دفعہ 161پولیس کے ذریعہ کئے گئے گواہوں کے امتحان پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔
متعلقہ پیش رفت میں‘ دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کے روزدہلی پولیس سے سنگھ کے ساتھ جنسی ہراسانی کے معاملے کے بارے میں موقف رپورٹ طلب کی۔
احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی طرف پیش کی گئی درخواست کو جواب دیتے ہوئے‘ تحقیقات کی نگرانی او رمبینہ متاثرین کے بیانات براہ راست عدالت میں ریکارڈ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے‘ مذکورہ جج نے پولیس کو نوٹس جاری کیاہے۔
عدالت نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ 12مئی تک رپورٹ داخل کریں‘ جبمعاملے پرآگے کی بات ہوگی۔
پچھلے ماہ پولیس نے ڈبلیو ایف ائی سربراہ کے خلاف دو علیحدہ ایف ائی آر درج کئے تھے جس کی بنیاد جنسی ہراسانی کے الزامات ہیں۔پہلی ایف ائی آر پی او سی ایس او کے تحت درج ایک نابالغ کے الزامات کے ساتھ‘ اشتعال انگیزی کے عمل سے متعلق تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات پر مشتمل ہے۔
دوسری ایف ائی آر بالغ شکایت کنندگان کی جانب سے کی گئی شکایت کے جامع تحقیقات پر توجہ مرکوز کرتی ہے اور اس میں ائی پی سی کے متعلقہ دفعات شامل ہیں جو شائستگی کی توہین سے متعلق ہیں۔
مزید برآں‘ اہلکار نے انکشاف کیاکہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیاکو ایک نوٹس بھیجاگیاہے‘ جس میں ان کھیل کے مقابلوں کے بارے میں دستاویزات اورمعلومات کی درخواست کی گئی ہے جن میں یہ شکایت کنندگان کھلاڑی شامل تھے۔ذرائع کے مطابق”یہ پتہ چلاہے کہ جنسی ہراسانی کے کچھ واقعات مبینہ طور پر ٹورنمنٹ کے دوران ہوئے جہاں سنگھ مبینہ طور پر موجود تھے“۔