ڈبلیو ایف ائی جنسی ہراسانی معاملہ۔ خاتون پہلوانوں نے کہاکہ الزاما ت پر فرد جرم کریں عائد

,

   

عدالت نے اس معاملے پر مزید سنوائی 16ستمبر کو مقرر کی ہے جب استغاثہ کی جانب سے اپنے دلائل پیش کرنے کا امکان ہے۔
نئی دہلی۔ چھ خاتون پہلوان جنھوں نے ڈبلیوایف ائی کے سابق سربراہ اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کئے ہیں نے دہلی کی ایک عدالت کو بتایاکہ ان کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر فرد جرم عائد کیاجائے۔

فرد جرم عائد کرنے پر مباحثہ کے دوران شکایت کنندگان نے ایڈیشنل چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ ہر جیت سنگھ جسپال کے روبرو یہ استدلال پیش کیاہے۔

پہلوانوں کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے دعوی کیاہے کہ سنگھ او رمعطل شدہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف ائی)کے اسٹنٹ سکریٹری ونود تومرکو کبھی بھی نگرانی کمیٹی سے بری نہیں کیاگیا‘ اورپینل کو ”جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لئے چشم کشا“ قراردیاگیاہے۔

شکایت کنندگان کی طرف سے پیش ہونے والی سینئر وکیل ربیکا جان نے عدالت کو بتایاکہ ”ایف ائی آر میں الزامات جس چارج شیٹ پر اختتام پذیر ہوتے ہیں جس کا آپ عزت مآب نے نوٹس لیاہے‘ ان کی نوعیت ایسی ہے کہ ملزمین کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی ضرورت ہے“۔

انہوں نے دعوی کیاکہ جنسی ہراسانی کی روک تھام (پی او ایس ایچ) ایکٹ کے قواعد کے مطابق نگرانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ پینل کی سربراہ ایم سی میری کوم خاتون باکسر چیمپئن تھیں۔

جان نے دعوی کیاکہ ”یہ (کمیٹی) کی رپورٹ کو رد کرنے کی ضرورت ہے۔جذبات کو مانند کرنے کے لئے یہ ایک دھوکہ تھا“اور مزید کہاکہ کمیٹی نے اس معاملے میں بغیر کسی نتائج کے ”عام سفارشات“دی ہیں۔

شکایت کنندگان نے اپنے دلائل مکمل کرلئے ہیں۔عدالت نے اس معاملے پر مزید سنوائی 16ستمبر کو مقرر کی ہے جب استغاثہ کی جانب سے اپنے دلائل پیش کرنے کا امکان ہے۔

مذکورہ عدالت نے 20جولائی کے روز سنگھ او رترمر کو ضمانت دی ہے

چھ مرتبہ رکن پارلیمنٹ کے خلاف دہلی پولیس نے 15جون کے روز ائی پی سی کی دفعات 354‘ 354اے‘354ڈی اور 506کے تحت چارج شیٹ دائر کی ہے۔