ڈر خوف، ای ڈی ، سی بی آئی جمہوریت کی نئی تشریح: اکھلیش

,

   

مودی حکومت پر اپوزیشن کو ہراساں کرنے سرکاری ایجنسیوں کا استعمال کا الزام
لکھنو۔26 اگست (سیاست ڈاٹ کام) بہوجن سماج پارٹی و سماج وادی پارٹی نے بی جے پی زیر قیادت مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کو اپنے سیاسی قاصد براری کے آلہ کار کی حیثیت سے استعمال کررہی ہے۔ زعفرانی پارٹی نے اس الزام کو مسترد کردیا۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے حکومت پر الزام لگایا کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے جمہوریت کی ایک نئی توضیح و تعریف رقم کررہی ہے۔ جس طرح سے بی جے پی حکومت ان ادارے جات کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کررہی ہے اس سے قبل کسی بھی حکومت نے اس طرح سے استعمال نہیں کیا اور اب ای ڈی اور سی بی آئی کا خوف دراصل نئی جمہوریت کا نام ہے۔ مرکزی حکومت ای ڈی اور انکم ٹیکس محکمہ جات کو نئی جمہوریت کی نئی تشریح بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ اکھلیش نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی قیادت میں یہ نئے ادارے بن گئے ہیں۔ بعدازاں بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ آج کی تاریخ تک مرکز اور تمام ریاستی حکومتوں نے اپنے سیاسی مفادات کے لیے تحقیقاتی اداروں کا بیجا استعمال کیا۔ یہ راز کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اداروں پر کنٹرول تو کسی کو بی جے پی سے ہی سیکھنا چاہئے جس پر اترپردیش بی جے پی کے صدر سواتنترا دیو سنگھ نے اکھلیش سے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ وہ کس بات پر خوفزدہ ہیں؟ ایس پی کے سربراہ نے الزام عائد کیا کہ مرکز اور ریاست کی بی جے پی حکومتیں اپوزیشن قائدین کو غلط مقدمات میں ماخوذ کررہی ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ان کی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان سے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔ انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جارہا ہے۔ اکھلیش یادو نے جموں و کشمیر کی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 20 دن گزرچکے ہیں لیکن لوگ اب بھی اپنے گھروں میں قید ہیں۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ جرنلسٹوں کو یہ کہنا چاہئے کہ وہاں (جموں و کشمیر میں) کیا ہورہا ہے۔ اگر وہاں سب کچھ ٹھیک ہے تو آخر کیوں وہ (حکومت) عوام کو اعتماد میں نہیں لے رہی ہے؟ کیا وہاں کے عوام خوش ہیں؟ وہاں آج جو کچھ بھی ہورہا ہے مستقبل میں ااپ کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔