ڈی ار ڈی او اور اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنیوں میں نوک جھونک

,

   

ہندوستانی دفاعی تحقیقی تنظیم نے اپنے اے ٹی جی ایم ایل میزائل پر اسرائیلی کمپنی کی تنقید جو مسترد کر دیا ہے، اسرائیلی کمپنی کو اسپائک میزائل ختم ہونے کا درد، ڈی ار ڈی او کے سخت رد عمل سے تیور ڈھیلے پر گئے ہیں۔

ہندوستان اس وقت اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنیوں کا سب سے بڑا بازار ہے، ایسے میں اسرائیلی لالچی اسلحہ ساز کمپنیوں کو یہ برداشت نہیں ہے کہ ہندوستان اپنے لیے مقامی طور پر اسلحہ تیار کرے۔

اسکی مثال اس وقت سامنے آئی جب اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنی رافیل کے جانب سے ہندوستان میں تیار اے جی ٹی ایم میزائل پر تنقید کا ڈی ار ڈی او نے سخت جواب دیا جس کے بعد اسرائیلی کمپنیوں کے تیور ڈھیلے پر گئے ہیں اور معافی تلافی پر اتر اۓ ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی کمپنی نے کہا تھا کہ ہندوستان کو یہ میزائل بنانے میں طویل وقت لگے گا، اور اب اس میں کچھ ہی پیش رفت ہوئی ہے۔

اسرائیلی کمپنی نے کہا تھا کہ ہندوستانی فوج تیسری نسل کے بجائے اس کے چوتھی نسل کے میزائل پر بھی غور کرے۔ اسکے بعد ڈی ار ڈی او نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اے ٹی جی ایم کی ترقی کا پروگرام اپنے آخری مراحل میں ہیں اور ہم سب کامیاب ہوں گے۔

یاد رہے کہ ہندوستان نے رافیل کو 8365 اسپائک میزائل، 321 لانچر اور 15 سمولیٹر کےلیے تین ہزار دوسو کڑور روپے کا ٹینڈر دیا تھا۔ لیکن 2017 میں ڈی ار ڈی او نے اس ٹینڈر کو منسوخ کردیا تھا۔

اس معاملے پر ڈی ار ڈی او نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اپنا اے ٹی جی ایم خود تیار کریں گے، لیکن فوج کے جانب سے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے اگلی نسل کی فائر اینڈ فورگیٹ اے ٹی جی کے مطالبے کی وجہ سے ڈی ار ڈی او نے 210 اسپائک میزائل کا آڈر دوبارہ دیا جس میں تقریبا ایک درجن لانچرس بھی شامل ہیں۔

ڈی ار ڈی او کے سخت ردعمل کے بعد اسرائیلی فرم نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈی ار ڈی او کے جدید ٹکنالوجی کی مینوفیکچرنگ کی تعریف کرتے ہیں، رافیل اپنے پاٹنر ڈی ار ڈی او کےلیے پابند عہد ہے، اور یہ ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان مضبوط اور طویل طاقت کو دکھاتا ہے۔

(سیاست نیوز)