نئی دہلی۔ مذکورہ طلبہ یونین برائے دہلی یونیورسٹی کے دہلی اسکول برائے سوشیل ورک(ڈی ایس ایس ڈبلیو)نے اپنے سابق اسٹوڈنٹ اور بی جے پی لیڈر کپل مشرا کی گرفتاری کا مطالبہ کیاہے او رمشرا کو نارتھ ایسٹ دہلی میں تشدد کا ذمہ دار بھی ٹہرایاہے۔
اپنے ایک بیان میں اسٹوڈنٹس یونین کے صدر انیش کمار نے کہاکہ مذکورہ یونین مشرا سے اپنی”لاتعلقی“ ظاہر کرتی ہے کیونکہ وہ یہاں کے سابق طلب علم ہیں اور یہ ان کی ”بھڑکاؤ ردعمل اور فرقہ وارانہ بیانات“ کی وجہہ سے کیاجارہا ہے۔
بیان میں کہاگیاہے کہ ”ایک طرف ہمارا شاندار ماضی ہے اور دوسری طرف ہمارے سابق طلبہ میں بی جے پی لیڈر کپل مشرا جیسے لوگ ہیں“۔
مذکورہ بیان میں مزید کہاگیاہے”ہمیں کپل شرما پر شرم آتی ہے اور انہوں نے ہمارے کالج میں سوشیل اسٹڈیز کی تعلیم حاصل کی ہے۔
بھڑکاؤ کاروائی اور فرقہ وارانہ بیانات کی وجہہ سے ہمارے محکمہ اور سوشیل ورک شعبہ کی شبہہ کو متاثر ہوئی ہے۔
مذکورہ ڈی ایس ایس ڈبلیو کے لوگ نفرت‘ تشدد اور فرقہ وایت جو مشرا نے پھیلائی ہے اس کے خلاف ہیں‘ انہوں نے ہمارے پیشہ کی توہین کی ہے۔
ہم دہلی پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں انہیں فوری گرفتار کریں اور ایسے لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کریں“۔
ایک موافق سی اے اے احتجاج کے دوران 23فبروری کے روز موج پور میں مشرا نے دہلی پولیس کو جعفر آباد کے مخالف سی اے اے احتجاجی دھرنے کو تین دنوں میں برخواست کرنے کا ”انتباہ“ دیاتھا۔
اسی رات میں نارتھ ایسٹ دہلی کے مختلف حصوں میں فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے تھے۔ کئی بار کوششوں کے باوجود فون اور مسیج کا مشرا نے کوئی جواب نہیں دیاہے۔
درایں اثناء دہلی یونیورسٹی کے نارتھ کیمپس نے فسادمتاثرین کے ساتھ انصاف کامطالبہ کرتے ہوئے ایک احتجاجی مارچ نکلا تھا