نئی دہلی۔ دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (ڈی یو ایس یو) نے پیر کے روز درالحکومت کے مکینوں سے ساتھ ملکر امن کی بحالی کے لئے کام کرنے کازوردیتے ہوئے بھوک ہڑتال کی شروعات کی ہے۔
ڈی یو ایس یو ممبرس اس میں صدر اکشت داھیا‘ نائب صدر پردیب تنور‘ اور جوائنٹ سکریٹری شیوانگی کھروال نے یونیورسٹی کے شعبہ آرٹس کے باہر بھوک ہڑتال شروع کردی۔
ڈی یو ایس یو نے مشترکہ بیان میں کہاکہ”ہم‘ طلبہ کے ساتھ ملکر دہلی میں امن او ربھائی چارہ کے ماحول کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
قومی راجدھانی کے حصوں میں پرتشدد جھڑپوں کی وجہہ سے پیش ائی تفریق اور فرقہ وارانہ تقسیم سے باہر لانے کے لئے ایک پل کی تعمیرکرنے کے کوشش درکار ہے“۔
مذکورہ طلبہ کی تنظیم نے اپنے بیان میں مزیدکہاکہ ”ایسے بحران کے اوقات میں‘ سماجی میں ہم آہنگی‘ امن کے لئے ہر ممکن اقدامات متحدہوکر اٹھانے کی ہمیں ضرورت ہے“۔
اتوار کے روز رام منوہر لوہیامردہ خانہ کو چار نعشیں لائی جانے کے بعد پچھلے ہفتہ نارتھ ایسٹ دہلی میں پیش ائے فرقہ وارانہ فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 45تک بڑھ گئی ہے۔
موافق او رمخالف سی اے اے احتجاجیوں کے درمیان میں جھڑپ جو فرقہ وارانہ رنگ اختیا ر کی نارتھ ایسٹ دہلی میں چار دنوں میں پیش ائے تشد دمیں کروڑ ہاروپئے کی جائیداد تباہ اور 200سے زائد لوگ شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں۔
پیر کے روز یہ معاملہ کانگریس کی زیر قیادت اپوزیشن میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اٹھا یا ہے