کارپوریٹ اسکولوں کی من مانی کو کھلی چھوٹ

   

فیس کو باقاعدہ بنانے حکومت کے وعدے وفا نہ ہوئے ، نئے تعلیمی سال کے آغاز کی تیاریاں شروع
حیدرآباد۔15اپریل(سیاست نیوز) اسکولوں کی فیس کو باقاعدہ بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے وعدے اب تک بھی وفا نہیں ہوسکے ہیں اور اب جبکہ نئے تعلیمی سال کے آغاز کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں اوربیشتر خانگی اسکولوں کی جانب سے آئندہ سال کی فیس کی وصولی کا عمل بھی شروع ہوچکا ہے لیکن فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں کوئی اہم پیشرفت نہیں ہوپائی ہے اور نہ ہی اس سلسلہ میں اب تک حکومت کی جانب سے کوئی اہم اقدامات کے سلسلہ میں فائل تیار کی جاسکی ہے۔ ریاست تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات سے قبل حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ ریاست میں موجود خانگی اسکولوں کی فیس کو باقاعدہ بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے لیکن اسمبلی انتخابات کے بعد اس سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں کی گئی بلکہ اس مطالبہ کو نظر انداز کیا جاتا رہاہے۔ گذشتہ 5برسوں کے دوران بھی حکومت کی جانب سے والدین اور سرپرستوں کے مطالبہ پر یہی کہا جاتا رہا ہے کہ ریاست میں موجود خانگی اسکولوں کی فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے لیکن تلنگانہ راشٹرا سمیتی کی ایک میعاد گذرنے کے بعد بھی اس مسئلہ کو حل نہیں کیا گیا بلکہ ریاست میں موجود سرکردہ خانگی اسکولوں کو ان کی مرضی کے مطابق فیس میں اضافہ کی کھلی چھوٹ فراہم کردی گئی جس کے نتیجہ میں ہر سال اسکول فیس میں اضافہ کیا جانے لگا اور اسکول انتظامیہ کی جانب سے من مانی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور جب محکمہ تعلیم سے اس سلسلہ میں دریافت کیا جاتا ہے تو کہا جا رہاہے کہ حکومت کے پاس منصوبہ اور تجاویز زیر التواء ہیں اور حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم کی تجاویز کو منظوری دیئے جانے کے بعد ہی اس سلسلہ میں اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔ حکومت تلنگانہ نے ریاست کے خانگی اسکولوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے اور ان کی فیس کو باقاعدہ بنانے کے لئے متعدد اقدامات کا وعدہ کیا تھا لیکن ان وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلہ میں تاحال کوئی اقدامات نہ کئے جانے کے سبب والدین اور سرپرستوں میں مایوسی پائی جاتی ہے اور تعلیمی سال کے اختتام کے فوری بعدخانگی اسکولوں میں آئندہ تعلیمی سال کی فیس کی وصولی کے سلسلہ میں کی جانے والی عجلت کے باوجود بھی محکمہ تعلیم اور حکومت کی خاموشی سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے خانگی اسکولوںکی فیس پر کنٹرول کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ بجٹ اسکولوں کے ذمہ داروں کا کہناہے کہ ریاست تلنگانہ میں کارپوریٹ اسکولوں کے چلن اور ان کی من مانی کے سبب بجٹ اسکولس مسائل کا شکار ہوتے جارہے ہیں اور ان بجٹ اسکولوںکو محکمہ تعلیم کی جانب سے ہراساں کرتے ہوئے یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ خانگی اسکولوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جبکہ کارپوریٹ اسکولوں کو من مانی کی کھلی چھوٹ دی جا رہی ہے۔