کارپوریٹ دواخانوں میں قرنطینہ کے مراکز ، کورونا مریضوں کیلئے علحدہ گوشے

   

مریضوں میں اضافہ کے پیش نظر اقدامات ، متاثرین کی آزادانہ نقل و حرکت سے مرض میں پھیلاؤ
حیدرآباد۔29ڈسمبر(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے ساتھ اب خانگی دواخانوں سے بھی مریض رجوع ہونے لگے ہیں اور خانگی دواخانوں میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کو شریک کیا جانے لگا ہے۔ دونوں شہرو ںحیدرآباد وسکندرآباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی کے بعد صورتحال معمول پر آنے لگی تھی اور کارپوریٹ و خانگی دواخانوں میں علاج کروانے والوں کے لئے ان دواخانو ںمیں علحدہ گوشہ تیار رکھے گئے تھے لیکن مریضوں کی تعداد میں کمی کے ساتھ ساتھ ان گوشوں اور قرنطینہ کے مراکز کو برخواست کیا جانے لگا تھا تاہم اب جبکہ ریاست میں اومی کرون کے ساتھ ساتھ دیگر اقسام کے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے تو دوبارہ شہر حیدرآباد کے خانگی اور کارپوریٹ دواخانوں میں قرنطینہ کے مراکز کے علاوہ کورونا وائرس کے مریضوں کے علحدہ گوشوں کی تیاری کا عمل شروع ہونے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ دنوں میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے خدشات کے اظہار کے بعد صورتحال کو دیکھتے ہوئے دواخانوں کے انتظامیہ کی جانب سے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے علاوہ کورونا وائرس کے مریضوں کی آزادانہ گشت اور قرنطینہ نہ کئے جانے کے علاوہ حفاظتی اصولوں پر عمل نہ کرنے کے سبب حالات ابتر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ وہ دیگر شہریوں کو بھی متاثر کرسکتے ہیں اسی لئے خانگی اور کارپوریٹ دواخانوں میں ابھی سے کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے علحدہ گوشوں کی تیاری کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور دواخانوں کے انتظامیہ کا کہناہے کہ کورونا وائرس کے متاثرین جو دواخانوں سے رجوع ہورہے ہیں ان کی تعداد میں اضافہ دیکھا جانے لگا ہے۔شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست تلنگانہ کے دیگر اضلاع میں بھی کورونا وائرس کے متاثرین کا بہترعلاج کرنے کے سرکاری طور پر انتظامات کئے جا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ متاثرین جو خانگی و کارپوریٹ دواخانوں کے بل ادا کرنے کے متحمل ہیں وہ ان دواخانوں کا رخ کر رہے ہیں لیکن خانگی و کارپوریٹ دواخانو ںمیں کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے کے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں بلکہ اومی کرون کے تمام متاثرین کا علاج سرکاری نگرانی میں تلنگانہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کے علاوہ گاندھی ہاسپٹل میں کیا جا رہاہے۔م