کالیشورم پراجکٹ پر کے سی آر کو کھلے مباحث کیلئے ریونت ریڈی کا چیلنج

,

   

ہریش راؤ استعفی کیلئے تیار رہیں، ورنگل میں کانگریس کی انتخابی ریالی سے چیف منسٹر کا خطاب

حیدرآباد۔/24 اپریل، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کو کالیشورم پراجکٹ کے مسئلہ پر کھلے مباحث کا چیلنج کیا۔ انہوں نے 15 اگسٹ سے قبل کسانوں کے 2 لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات کی معافی کا دوبارہ عہد کرتے ہوئے سابق وزیر ہریش راؤ سے کہا کہ وہ اسمبلی سے اپنا استعفی جیب میں رکھ کر گھومیں کیونکہ کانگریس پارٹی قرض معافی کے وعدہ پر بہر صورت عمل کرے گی۔ چیف منسٹر آج شام ورنگل میں کانگریس کی انتخابی ریالی سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ورنگل عوام نے اسمبلی انتخابات میں اندراماں راج کیلئے کانگریس کی تائید کی۔ ورنگل میں زیر تکمیل تمام آبپاشی پراجکٹس کو مکمل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ورنگل میں ایر پورٹ کو ترقی دی جائے گی اور ورنگل شہر کی ترقی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کاکتیہ یونیورسٹی کے نئے وائس چانسلر کے عنقریب تقرر کا اعلان کیا۔ کے سی آر اور ہریش راؤ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ ماما اور بھانجہ دونوں حکومت کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کررہے ہیں۔ اسمبلی میں غیر حاضر اپوزیشن قائد کے سی آر نے کل 4 گھنٹے ایک ٹی وی چینل کے اسٹوڈیو میں وقت گذارا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کے سی آر کل تک کالیشورم پراجکٹ کی ڈیزائننگ کا سہرا اپنے سر باندھ رہے تھے لیکن آج وہ اپنے بیان سے مکر چکے ہیں۔ اگر کالیشورم پراجکٹ نقائص سے پاک ہے تو کے سی آر کو کھلے مباحث کیلئے تیار ہونا چاہیئے۔ چیف منسٹر نے اعلان کیا کہ 15 اگسٹ سے قبل کسانوں کے 2 لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات معاف کئے جائیں گے۔ انہوں نے بی جے پی قائدین کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فرقہ وارانہ اور مذہبی منافرت کے ذریعہ ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورنگل میں بی جے پی اور بی آر ایس کو ووٹ دینا ووٹ ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 100 دن میں 6 کے منجملہ 5 ضمانتوں پر عمل آوری کا آغاز کردیا ہے۔ ریونت ریڈی نے کانگریس امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ ریاست میں 14 لوک سبھا نشستوں پر کانگریس کامیاب ہوگی۔ سابق وزیر کے سری ہری اور دوسروں نے مخاطب کیا۔1