کانگریس ایودھیا مسئلہ کا حل نہیں چاہتی

   

وزیراعظم مودی کا الزام ، رکاوٹیں پیدا کرنے کا دعویٰ
نئی دہلی ۔ 12 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام) رام مندر مسئلہ پر کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ اپوزیشن پارٹی چاہتی ہے کہ اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے جاری قانونی عمل میں رکاوٹیں پیدا کی جائیں ۔ مودی نے بی جے پی ورکرس سے کہا کہ وہ عوام کو اس مسئلہ پر کانگریس کے موقف سے واقف کروائیں ۔ بی جے پی قومی کنونشن سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے مودی نے اپنی تقریر کے دوران زیادہ تر وقت کانگریس کو نشانہ بنانے میں صرف کیا ۔ یہ کنونشن دہلی کے رام لیلا میدان پر منعقد ہوا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایودھیا مسئلہ میں کانگریس چاہتی ہے کہ اپنے وکلاء کے ذریعہ قانونی عمل میں رکاوٹیں پیدا کی جائیں ۔ کانگریس نہیں چاہتی ہے کہ ایودھیا مسئلہ کی یکسوئی ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کانگریس کے اس رویہ کو فراموش نہیں کرنا چاہئیے اور ساتھ ہی یہ کوشش بھی کرنی چاہئیے کہ عوام بھی اس کے رویہ کو فراموش نہ کریں ۔ وہ کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل کے ان ریمارکس کا حوالہ دے رہے تھے جن میں انہوں نے کہا تھا کہ ایودھیا مسئلہ پر سپریم کورٹ میں سماعت آئندہ عام انتخابات کے بعد ہونی چاہئیے ۔ کپل سبل بابری مسجد رام جنم بھومی ملکیت تنازعہ میں ایک درخواست گزار کی عدالت میں پیروی کررہے ہیں ۔ مودی نے الزام عائد کیا کہ کانگریس نے اس کیس کی سماعت میں تاخیر کو یقینی بنانے سابق چیف جسٹس دیپک مشرا کا مواخذہ کیا تھا ۔ جاریہ ماہ کے اوائیل میں وزیراعظم نے ایک موقع پر واضح کیا تھا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کیلئے آرڈیننس اسی وقت جاری کیا جاسکتا ہے جب اس پر عدالتی عمل مکمل ہوجائے ۔