کانگریس صدر پر آج فیصلہ متوقع۔ ملکاارجن کھڑگی اور مکل واسنک سب سے آگے

,

   

ہفتہ کے روز مذکورہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس ہورہا ہے جس میں پارٹی کے سینئر لیڈران اور نوجوان قائدین کے درمیان میں جو اختلاف رائے پیدا ہورہی ہے اس کو دور کرسکیں۔ اور اس سے بڑی بات یہ ہے کہ جمعہ کے روز کانگریس کے سینرقیادت نے راہول گاندھی کے استعفیٰ کے بعد پہلی مرتبہ سونیا گاندھی کی رائے مانگی ہے

نئی دہلی۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے مجوزہ اہم اجلاس جس میں پارٹی کے اگلے صدر کا انتخاب ہوسکتا ہے‘ راہول گاندھی نے پارٹی کے تمام چیف منسٹران‘ ریاستی صدور‘ ایم پیز او رپارٹی کے اہم عہدوں پر فائز قائدین سے جمعہ کے روز اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ ان کے جانشین کے انتخاب کا حصہ بنیں۔

اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ بااثر دہلی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس میں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش جارہی ہے کہ اپنے مرضی کے نام کو آگے بڑھانے کی کوئی منشاء نہیں ہے۔

وہیں مکل واسنک اور ملکاارجن کھڑگی کے نام پر پارٹی صدرات کے لئے سب سے آگے چل رہے ہیں۔ اس عمل کو پورا کرنے کے طریقے کار نے غیریقینی صورتحال کو پیدا کی ہے۔

راہول گاندھی نے ملک بھر کے پارٹی قائدین کا ایک اجلاس بلایا ہے تاکہ جموں کشمیر کے حالات پر تبادلہ خیال کرسکیں اور اپنی ذمہ داریاں انہیں سمجھا سکیں ایسا کہاجانے کے بعد کانگریس کے ایک لیڈر نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”اس کا مقصد محض کل (ہفتہ)کے سی ڈبلیو سی اجلاس کو کس طرح بدنام کیاجائے“۔

 

ایک او رلیڈر نے کہاکہ کشمیر اجلاس ایک ”موقع‘ تھا کیونکہ اصل مقصد ہفتہ کے روز تمام کی دستیابی کو دہلی میں یقینی بنانا تھا۔ تمام سے کہاگیا ہے کہ وہ اے ائی سی سی ہیڈکوارٹر پر گیارہ بجے دن تک موجود رہیں۔

ہفتہ کے روز مذکورہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس ہورہا ہے جس میں پارٹی کے سینئر لیڈران اور نوجوان قائدین کے درمیان میں جو اختلاف رائے پیدا ہورہی ہے اس کو دور کرسکیں۔

اور اس سے بڑی بات یہ ہے کہ جمعہ کے روز کانگریس کے سینرقیادت نے راہول گاندھی کے استعفیٰ کے بعد پہلی مرتبہ سونیا گاندھی کی رائے مانگی ہے۔ اجلاس سے کچھ گھنٹوں قبل کانگریس کے سابق چیف وہپ راجیہ سبھا بھونیشوار کالٹیا نے بی جے پی میں شمولیت اختیارکرلی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دلت سماج سے تعلق رکھنے والے کھڑگی اور واسنک صدراتی دوڑ میں آگے ہیں۔

مئی کے مہینے میں راہول گاندھی نے استعفیٰ کا اعلان کیاتھا جس کے بعد نئی صدر کے انتخاب تک سی ڈبلیو سی نے کارگذار صدر کے طور پر خدمات انجام دینے کا راہول گاندھی سے اسرار کیاہے‘ مگر قدیم سیاسی پارٹی کو نئی صدر کا انتخاب کرنے کے لئے تین ماہ ہوگئے ہیں۔

جمعہ کے روز منعقد ہوئے اجلاس میں پرینکاگاندھی واڈرا یا پھر سی ڈبلیو سی کے کسی دوسرے رکن نے بھی خطاب نہیں کیاتھا