کانگریس قائدین پر ’بحث کی ڈکشنری‘ سے بدکلامی کا الزام

,

   

میری والدہ کو بھی برا بھلا کہنے سے نہیں بخشا گیا،ریلی سے وزیراعظم مودی کا خطاب
کروکشیترا ۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے چہارشنبہ کو کانگریس پر اپنی ’محبت کی ڈکشنری (لغت)‘ سے بدکلامی ودشنام طرازی کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ اس پارٹی نے حتیٰ کہ انکی والدہ کو بھی بدکلامی سے نہیں بخشا ہے۔ وزیراعظم مودی نے کروکشیترا میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے ان (کانگریس قائدین) کی رشوت ستانی کو روک دیا۔ انکی خاندانی سیاست کو للکارا جسکے نتیجہ میں وہ محبت کا نقاب پہن کر مجھے برا بھلا کہہ رہے ہیں‘‘۔ وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ کانگریس نے ہٹلر، داؤد ابراہیم اور مسولینی سے بھی انکا تقابل کیا۔ مودی نے کہا کہ ’’میں اپنے گھر آیا ہوں۔ ہریانہ اور کروکشیترا سچائی کی سرزمین ہے اور میں اس سرزمین سے ملک کے عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ ان (کانگریس) کی محبت کی ڈکشنری کیا ہے اور وہ میرے لئے کیا الفاظ استعمال کررہے ہیں‘‘۔ کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے پیر کو کہا تھا کہ وزیراعظم مودی کی جانب سے میرے والد راجیو گاندھی کی توہین کئے جانے کے باوجود وزیراعظم کیلئے انکے پاس صرف پیار محبت ہی ہے۔ ان ریمارکس کے جواب میں وزیراعظم مودی نے آج یہ تبصرہ کیا ہے۔ مودی نے الزام عائد کیا کہ ’’کانگریس کے ایک لیڈر نے مجھے گندی نالی کا کیڑا‘ کہا تھا اسکے ایک لیڈر نے مجھے پاگل کتا کہا تھا۔ ایک نے مجھے بھسماسور (راکشس) کہا تھا۔ ایک اور کانگریس کے لیڈر ہیں جو وزیرخارجہ بھی تھے مجھے بندر کہا تھا اور وزیر نے میرا تقابل داؤد ابراہیم سے کیا تھا‘‘۔ مودی نے کہا کہ ’’حتیٰ کہ انہوں نے میری والدہ کے بارے میں بھی برا بھلا کہا تھا اور حتیٰ کہ مجھ سے پوچھا تھا کہ میرے والد کون ہیں اور یاد رکھئے کہ یہ سب کچھ میرے وزیراعظم بننے کے بعد ہی کہا گیا‘‘۔