کانگریس لوک سبھا انتخابات کو ریفرنڈم کے طور پر قبول کرے گی : ریونت ریڈی

   

حکومت کی 100 دن کی کارکردگی اطمینان بخش، 5 گیارنٹی پر عمل
حیدرآباد ۔ 16 مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس حکومت کی 100 دن کی کارکردگی اطمینان بخش ہے۔ وہ لوک سبھا انتخابات کو ریفرنڈم کے طور پر قبول کررہے ہیں۔ کانگریس حکومت کو اقتدار سے بیدخل کرنے بی آر ایس انتباہ دے رہی ہے۔ اگر ہم چاہیں تو بی آر ایس میں صرف تین لوگ باقی رہ جائیں گے۔ کویتا کی گرفتاری کو انہوں نے سیاسی ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرفتاری پر بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر اور وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی معنی خیز ہے۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر حکومت کے مشیر محمد علی شبیر کے علاوہ ریاستی وزراء موجود تھے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ وعدے کے مطابق 100 دن میں 5 گیارنٹی پر عمل کیا گیا ہے۔ ماباقی گیارنٹی پر عمل کرنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔ تین ماہ کے دوران 30 ہزار سرکاری ملازمتوں پر تقررات کئے گئے ہیں۔ ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو سرکاری ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں۔ مفت برقی کے معاملے میں 38 لاکھ زیرو بلز جاری کئے گئے۔ تاحال 26 کروڑ خواتین نے آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کیا ہے۔ 8 لاکھ خاندانوں نے 500 روپئے گیس سلنڈر کی اسکیم سے استفادہ کیا جن کے بنک کھاتوں میں نقد رقم جمع کرادی گئی ہے۔ ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے حکومت کی آمدنی میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ دھرنا چوک کو بحال کیا گیا۔ پرانے شہر میں میٹرو ریل چلانے کیلئے سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ وائبرنٹ تلنگانہ 2050ء کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے کام کیا جارہا ہے۔ عوام سے کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کویتا کی گرفتاری کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اس کو سیاسی ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا عین لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کی اجرائی سے قبل کویتا کی گرفتاری بی جے پی اور بی آر ایس کی سازش ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس کافی مستحکم ہے۔ عوامی ہمدردی حاصل کرنے کیلئے دونوں جماعتوں نے یہ ڈرامہ کیا ہے۔ حیرت اس بات کی ہیکہ دختر کی گرفتاری پر کے سی آر نے کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔ وہ ایک ایم ایل سی بھی ہے۔ بحیثیت پاٹی صدر کے سی آر نے اس پر بھی کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔ ساتھ ہی دو دن سے وزیراعظم مودی تلنگانہ میں ہے انہوں نے بھی کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔ اس کا کیا مطلب ہے۔ شراب اسکام کے معاملے میں مرکزی حکومت سنجیدہ ہونے کا ڈرامہ کررہی ہے۔ اس ڈرامہ پر تلنگانہ کے عوام نظر رکھے ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ملک میں یہ کہاوت مشہور ہے۔ کہیں بھی پہلے ای ڈی جاتی ہے اس کے بعد مودی دورہ کرتے ہیں لیکن حیدرآباد کو کل مودی اور ای ڈی دونوں مل کر آئے ہیں۔ تلنگانہ میں کانگریس پارٹی لوک سبھا انتخابات میں شاندار مظاہرہ کرے گی۔2