نئی دہلی۔ تھوڑے سے مختصر وقفہ کے بعدکانگریس جمعرات کے روز دوبارہ پارٹی کے قیادت میں جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کے گھمسان میں پھنس گئی‘ ساتھ میں سینئر لیڈر ششی تھرور کہہ رہے کہ پارٹی قیادت کے عہدے کے لئے الیکشن کرائے جائیں اور سابق مرکزی وزیر ویرپاموئیلی کا کہنا ہے کہ ”تنظیمی بے راہ روی“ کو ختم کرنے کے لئے ’چنتن بیٹھک“ بلائی جائے۔
جاریہ بجٹ سیشن کے بعد ماہ اپریل میں ہونے والے پارٹی کے سالانہ اجلاس کی صدرات کے لئے اور کوئی او رامیدوار نہیں ہے تو کیاسال2019کے لوک سبھا الیکشن میں پارٹی کی بدترین شکست کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے والے راہول گاندھی کو دوبارہ صدر بنائے جایاجانا چاہئے یہ مطالبات سر اٹھارہے ہیں۔
تاہم راہول کے قربیوں کا کہنا ہے کہ ذہنی طور پر گاندھی اس کے لئے تیار نہیں ہیں۔راہول گاندھی کے انکار کے بعد اگست2019کو سونیا گاندھی نے پارٹی کے کارگذار صدر کی حیثیت سے کمان سنبھالی تھی۔
حالیہ دنوں میں دہلی میں اور ریاست میں بی جے پی کی شکست کے باوجود پارٹی کا موڈ بدستور برقرار ہے۔
ایک ٹوئٹ میں تھرور نے کہاکہ ”کانگریس ورکنگ کمیٹی سے ایک ٹوئٹ میں اپنی درخواست کو دوبارہ میں دہراتاہوں کہ پارٹی کی قیادت کے لئے انتخابات کرائے جائیں تاکہ کارکنوں میں حوصلہ اور رائے دہندوں کو تقویت مل سکے“۔
انہوں نے کہاکہ 10,000اے ائی سی سی اور پی سی سی کے مندوبین کے ذریعہ رائے دہی کرائی جائے جو نہ صرف پارٹی صدر بلکہ ورکنگ کمیٹی کے ممبرس کا بھی انتخاب کریں گے۔
ایک ایسے وقت میں یہ تجویز ائی ہے کہ جب پارٹی کا احساس یہ ہے کہ اگر راہول گاندھی صدربن بھی جاتے ہیں تو ان کا انتخاب مجموعی طور پر نامزد کے بجائے منتخب سی ڈبلیو سی سے ہونا چاہئے۔