کرتارپور راہداری ، شرائط و ضوابط پر ہند ۔پاک مذاکرات کا دوسرا دور

   

سکھ کمیٹی سے متنازعہ پاکستانی خالصتانی علیحدگی پسند سکھوں کی دوری، پاکستان کی خیرسگالی
لاہور /14 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور پاکستان کے عہدیداروں نے آج کرتارپور راہداری سے متعلق ٹکنیکی مسائل پر تبادلے خیال کا دوسرا دور شروع کردیا ۔ معاہدے مسئلہ پر بھی غور کیا جائے گا ۔ راہداری دربار صاحب پاکستان کرتارپور کو ہندوستانی بابا نانک مقدس مقام گُرداس پور سے مربوط کرے گی ۔ اس راستے پر ویزا کے بغیر نقل و حرکت کی سہولت یاتریوں کو فراہم کی جائے گی ۔ اس مقدس مقام کی سکھ مت کے بانی گرونانک دیوجی مہاراج نے 1522ء میں بنیاد رکھی تھی ۔ اجلاس سے پہلے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ خارجہ کے ترجمان اور پاکستانی وفد کے 13 رکنی گروپ کے قائد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راہداری کے 70 فیصد کام کی تکمیل ہوچکی ہے ۔ ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بات چیت تعمیری رہے گی اور تمام مسائل کی یکسوئی ہوجائے گی ۔ فیصل ڈائرکٹر جنرل جنوبی ایشیا اور سارک بھی ہیں ،کہا کہ تمام مسائل کی یکسوئی کی امید ہے ۔

تعمیری کام 70 فیصد مکمل ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسبت ذہنیت کے ساتھ تبادلے خیال میں شرکت کر رہے ہیں ۔ پہلے مرحلے کی بات چیت کامیاب ہوچکی ہے اور ہم اپریل میں دوسرے مرحلے کی بات چیت کا آغاز کریں گے اور امید ہے کہ یہ بہت اہم ثابت ہوگی ۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان علاقائی امن کے خواہاں ہیں اور وہ راہداری کی بروقت تکمیل کی بھی خواہش رکھتے ہیں تاکہ اس کا افتتاح نومبر 2019 میں گرونانک کی 550 ویں سالگراہ تقریب کے موقع پر کیا جائے ۔ وزارت خارجہ پاکستان کے ایک عہدیداروں نے کہا کہ 8 رکنی ہندوستانی وفد کی مقامی وقت کے مطابق 9.15 بجے صبح آمد ہوچکی ہے ۔ ہندوستانی اور پاکستانی وفود کے درمیان تبادلے خیال کا آغاز امید ہے کہ چند گھنٹوں میں ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اجلاس کے اختتام پر ذرائق ابلاغ کو تفصیلات سے واقف کروائیں گے ۔ قبل ازیں نئی دہلی کے ذرائع نے کہا تھا کہ کلیدی مسائل جن کا تعلق نقطہ سفر اور یاتریوں کی تعداد جنہیں کرتار پور راہداری کی یاترا پر روانگی کی اجازت دی جائے گی ۔ اتوار کے دن طئے کی جائے گی انہوں نے کہا کہ ہندوستان صیانتی اندیشوں کی بھی یکسوئی کرے گا ۔ خالصستانی علحدگی پسندوں کو پاکستان کی مقرر کردہ سکھ کمیٹی سے علحدہ کردیا گیا ہے ۔ راہداری معاہدہ کی شرائط و قواعد کا تعین کیا جائے گا اور دونوں ممالک کے عہدیداروں پر ان کی پابندی لازمی ہوگی ۔ یہ بات چیت ہٹاری پر عنقریب شروع ہوگی ۔