کرسمس کے خطابات میں لوگوں سے سی اے اے کی مخالفت کرنے کی اپیل

,

   

نئی دہلی۔ کرسمس کے موقع پر چارریاستوں کے گرجا گھروں میں ہونے والے مذہبی خطابات کے دوران”مشکل وقت میں“ ریاستوں کو درپیش چیالنجوں کا ذکر کرنے میں گذر گئے اور ان میں کچھ گرجا گھر قائدین نے شہریت ترمیمی ایکٹ اور مجوزہ این آرسی کی طرف بھی اشارہ کیاہے۔

کلکتہ میں مذکورہ خطابات کے دوران ”نفرت کی سیاست“ کو ختم کرنے پر زوردیاجارہا تھا۔

نئے قانون کے خلاف ثقافتی سینٹ پال گرجا گھر کے کیتھڈریل سے نکالی جانے والے جلوس سے قبل اکٹھا ہونے والے عیسائی مذہب کے ذمہ داران نے یہ بات کہی۔

فادر ڈومنک گومس ویسار نے کہاکہ ”جمعرات کے مارچ میں سی اے اے کے خلاف تمام شعبہ حیات اور عقیدے کے لوگ اکٹھا ہوں گے“۔

کلکتہ کا سب سے بڑا گرجا گھر سینٹ پال کیتھڈریل میں نصف رات کے مقبول اجتماع میں ”ملک کے موجودہ نفرت کے ماحول“ کے باوجود ”امن او راتحاد“ کے راستے تلاش کرنے پر توجہہ مرکوز کی گئی تھی۔

فادر پردیپ نندا برائے سینٹ جانس چارچ اور یونین چاپل نے کہاکہ ”جبرکرنے والوں کے اندر گاڈ کا خوف پیدا کرنا چاہئے اور انہیں بتانا چاہئے کہ وہ نفسیاتی خوف پیدا کرکے کہاں لے جارہے ہیں۔

میں نے اجتماع سے کہا ہے کہ وہ این آرسی اور سی اے اے سے خوفزدہ نہ ہوں اور غریبوں اور ضرورت مندوں کی ہر ممکن مدد رکریں تاکہ ان کے ذہنوں میں موجود خوف دور ہوسکے‘ آیاان کے پاس متعلقہ دستاویزات موجودرہیں یا نہ رہیں“