کرناٹک۔ اودئے قتل کے خلاف بجرنگ دل کے احتجاجی مظاہرے‘ مسلم دوکان میں توڑ پھوڑ

,

   

شیوا موگا۔ضلع کے بھدرواتی تعلقہ کی میں ایک مسلمان کے کپڑوں کی دوکان کو بجرنگ دل کے کارکنوں نے 3جولائی کے روز اودئے پور میں پیش ائے کنہیا لال قتل معاملے کے خلاف احتجاج کے دوران تباہ کردیا ہے۔

بجرنگ دل کے کارکنان رانگا اپا چوراہے پر احتجاج کرتے ہوئے کنہیا لال کے قتل کے متعلق اپنی ناراضگی کا اظہار کررہے تھے اور چوراہے پر تبریز کا علامتی پتلا نذر آتش کیا۔

بعض مظاہرین مسلمان کی کپڑوں کی دوکان میں داخل ہوئے شیشے توڑ دئے اور کپڑے باہر پھینک دئے۔سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے دوکان کے مالک نے کہاکہ ”لنچ کے لئے دوپہر میں اپنے گھر گیااور وہیں دوکان میں دو لیبر موجود تھے۔

ایک باہر صفائی کررہاتھا۔ اچانک بجرنگ دل کے چند کارکنان دوکان میں داخل ہوئے اور اپنے ورکر کو اندر دھکیل دیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ شروع کردی“۔ سواگ مینس فشن اسٹور کے مالک صدام شفیع نے سیاست ڈاٹ کام کو بتایاکہ”ہماری دوکان کا شیشہ توڑ کر ان لوگوں نے ہنگامہ کیا۔

پولیس موقع پر موجود رہ کر کچھ نہیں کرسکی۔ اس کے علاوہ انہوں نے میرے ساتھی ورکرس کو گھیسٹا اور اس کے ساتھ پیٹائی کی“۔

انہوں نے مزید الزام لگایاکہ جب اس نے پولیس اسٹیشن میں شکایت کی تو پولیس نے بجرنگ دل کے غنڈوں پر دفعہ 307کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بجائے ائی پی سی کی دفعہ 257اے کے تحت مقدمہ درج کیاہے۔

صدام نے کہاکہ ”جب انہیں معلوم ہوا کہ یہ دوکان مسلمان ہے تب دوکان کے اندر جو بربریت بجرنگ دل کے غنڈوں نے کی ہے اس کے تمام سی سی ٹی وی فوٹیج میرے پاس موجود ہیں“۔

اودئے پور واقعہ سے متعلق احتجاج کے دوران بجرنگ دل کے ایک لیڈر نے کہاتھا کہ”ہم امن برقرار رکھ رہے ہیں۔

ہمارے صبر کا امتحان بھدرواتی میں نہ لیں‘ یہ ایس ڈی پی ائی اور پی ایف ائی کے لئے ایک کھلا انتباہ ہے کہ مستقبل میں ایک بڑی قیمت چکانی پڑیگی“۔درایں اثناء پی ایف ائی ضلع صدر عبید اللہ نے بجرنگ ممبرس کے احتجاج کے دوران مسلم دوکان میں توڑ پھوڑ کے واقعہ کی سخت الفاظوں میں مذمت کی ہے۔