کرناٹک۔ لنگایت پجاری پانچ دنوں کی تحویل میں‘ اسپتال جانے سے کیاانکار

,

   

پجاری کو بنگلور اسپتال منتقل کرنے کے تمام امکانات کو مستر دکرتے ہوئے عدالت نے کورٹ کی بغیراجازت انہیں اسپتال منتقل کرنے پر انتظامیہ کی سرزنش کی ہے۔


چترادرگا۔ پولیس اہلکاروں کے بموجب لنگایت پجاری شیو مورتی موروگا شرانارو کے ملوث سیکس اسکینڈل کے ضمن میں ایک بڑی پیش رفت میں کرناٹک کی ایک عدالت نے جمعہ کے روز نابالغ لڑکیو ں کی عصمت ریزی کے ملزم مذکورہ پجاری کو 5ستمبر تک پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔

1

جج بی کے کوملا نے واضح طور پر ہدایت دی کہ ملزم پجاری کو پولیس تحویل کے دوران کسی بھی جگہ نہیں لے کر جانا چاہئے‘پجاری کو بنگلورو اسپتال منتقل کرنے کے تمام امکانات کو مسترد کردیا۔ تحقیقات کے لئے پولیس نے ملزم پجاری کی پانچ دنوں کی تحویل مانگی تھی۔

پجاری کو بنگلور اسپتال منتقل کرنے کے تمام امکانات کو مستر دکرتے ہوئے عدالت نے کورٹ کی بغیراجازت انہیں اسپتال منتقل کرنے پر انتظامیہ کی سرزنش کی ہے۔

اس کے بعد مذکورہ منتظمین نے ملزم پجاری کوضلع اسپتال کے ائی سی یو سے نکال کر عدالت لے کر ائی اور جج کے سامنے پیش کیا۔ ضلع سیشن سکینڈ ایڈیشنل کورٹ برائے چترا درگا نے عدالت کی اجازت کے بغیر ملزم پجاری کو اسپتال منتقل کرنے پر انتظامیہ کو اڑے ہاتھوں لیا۔

مذکورہ پولیس کو اس بات کی بھی ہدایت دی گئی ہے کہ ملزم پجاری کو 5ستمبر کے روز 11بجے عدالت میں پیش کریں۔ مذکورہ عدالت نے انہیں بنگلورو منتقل کرنے اور انہیں ائیر لفٹ کرانے پر مشتمل تیاریوں کے متعلق چہ میگوئیں پر بھی اعتراض کیاہے۔

مذکورہ ملزم پجاری کو چترا درگا ضلع اسپتال میں قلب سے متعلق امراض کا علاج کیاجارہا ہے۔

مذکورہ ڈاکٹرس کایہ بھی کہنا ہے کہ مزیدعلاج کے لئے وہ انہیں بنگلورواسپتال منتقل کررہے ہیں۔

ملزم پجاری سے تحقیقات کے لئے پولیس کی جانب سے پانچ دنوں کی تحویل کی مانگ پر مشتمل درخواست کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے کورٹ میں ملزم کی عدم موجودگی کے متعلق استفسار بھی کیاہے۔

عدالت کو بتایاگیا ہے کہ وہ اسپتال میں اور زیر علاج ہیں۔ مذکورہ عدالت نے اس پر اعتراض جتایا اور سوال کیااستغاثہ نے کیوں اس ضمن میں عدالت سے اجازت نہیں مانگی ہے۔

حالانکہ استغاثہ نے استفسار کیاکہ انہیں ویڈیوکانفرنس کے ذریعہ پیش کیاجائے گا جس کو عدالت نے مسترد کردیاہے۔

جمعرات کی رات میں پجاری کو گرفتار کیاگیا ہے۔ اس پر پی او سی ایس او اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ اور انسداد مظالم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔ بنگلوروکی ایک عدالت نے اثاثوں کے غلط استعمال پر ان کے خلاف گرفتاری کا ایک ورانٹ بھی جاری کیاہے۔