کرناٹک اسمبلی ضمنی الیکشن میں 165امیدوار اپنی قسمت آزمارہے ہیں

,

   

بنگلورو۔جمعرات کے ایک عہدیدار کی جانب سے دی گئی جانکاری کے مطابق5ڈسمبر کو کرناٹک میں ہونے والی 15اسمبلی حلقہ کے ضمنی الیکشن میں جملہ165امیدواروں نے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے جس میں 126آزاد امیدوار ہیں جبکہ نو عورتیں بھی اس میں شامل ہیں۔

انتخابی عملے کے ایک عہدیدارجی جدیپا نے ائی اے این ایس کو بتایا کہ”جمعرات کے روز دستبرداری کے آخری دن 53امیدواروں نے اپنے پرچہ نامزدگی سے دستبرداری اختیار کی‘ جس نے بعد 15اسمبلی حلقوں کے ضمنی الیکشن کے لئے میدان میں 165امیدوار باقی رہے ہیں“۔

منگل کے روز جانچ کے بعد 30امیدواروں کے 54پرچہ نامزدگیوں کو مسترد کردیاگیاتھا‘ جس کے بعد امیدواروں کی دستبرداری سے قبل مقابلے میں 218امیدوار تھے۔

انہوں نے کہاکہ”ضلع میسور کے ہنسور میں سب سے زیادہ دستبرداریاں (11)ہیں‘ ضلع بیلگاوی کے گوکاک‘ چیکالاپور‘ یشونت پور‘ اور کے آر پیٹی برائے مانڈیا ضلع سے ایک بھی دستبرداری نہیں ہوئی ہے‘ جبکہ بیلگاؤی کے کاگواڑ اور مہالکشی لے اؤٹ ویسٹ بنگلور و سے بالترتیب ایک ایک دستبردای ہوئی ہے“۔

سب سے زیادہ امیدوار میدان میں (19)شیواجی نگر بنگلور سنٹرل سے ہیں اور کم امیدوار(7)اتراکناڈ ضلع کے آ رپی ٹی کے یلا پور سے ہیں۔برسراقتدار بی جے پی‘ اپوزیشن کانگریس اور جنتادل سکیولر تمام 15اسمبلی حلقوں پر مقابلہ کررہے ہیں۔

ووٹوں کی گنتی 9ڈسمبر کے روز ہوگی۔
ریاست میں اتحادی حکومت کی کارکردگی کے خلاف احتجاج کے طور پر جولائی میں اپنے اسمبلی حلقوں سے کانگریس کے 14اور جے ڈی ایس کے 3اراکین اسمبلی کے استعفوں کے بعد ان کی رکنیت کو نامنظور کئے جانے کی وجہہ سے مذکورہ ضمنی الیکشن کرناٹک میں ضروری ہوگئی تھی۔

حالانکہ اس وقت کے اسمبلی اسپیکر کے آر رمیش کمار نے 17باغی اراکین اسمبلی کو جولائی28-28کے روز نااہل قراردیاتھا‘ مگر رائے چور ضلع کے موسکی اور بنگلورو ویسٹ کے آر آر نگر پر ضمنی الیکشن اس لئے نہیں ہورہے ہیں کیونکہ یہ معاملہ کرناٹک ہائی کورٹ میں 2018مئی میں اسمبلی الیکشن کے نتائج پر داخل کردہ درخواست کے پیش نظر زیر التوا ء ہے۔

مذکورہ ضمنی الیکشن اتھانی‘ کاگواڈ‘ گوکاک‘ یلا پورا‘ ہیرکیرور‘ رانی بنور‘ وجئے نگرا‘ چیک بالاپور‘ کے آر پورا‘ یشونت پورا‘ مہالکشمی لے اؤٹ‘ شیو اجی نگر‘ہوساکوٹی‘ کے آر پیٹی اور ہنسور میں ہوں گے۔