کرناٹک : تحریک اعتماد پر ووٹنگ سے قبل باغیوں کے استعفے پر فیصلہ مناسب

   

اسمبلی میں پیش کردہ تحریک پر مباحث جاری۔ سینئر وزیر بائرے گوڑا نے کانگریس کے موقف کی وضاحت کی
بنگلورو 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج کرناٹک اسمبلی میں اسپیکر سے پرزور اپیل کی کہ چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی کی پیش کردہ تحریک اعتماد پر اُس وقت تک رائے دہی نہ کرائیں جب تک کرسیٔ صدارت باغی قانون سازوں کے ایوان کو پیش کردہ استعفوں پر فیصلہ نہ کرلے۔ کانگریس کے موقف کو تحریک اعتماد پر جاری مباحث کے دوران سینئر وزیر کرشنا بائرے گوڑا نے بیان کیا اور کہاکہ استعفے کے مسئلہ پر اسپیکر کے فیصلے کے بغیر ووٹنگ کرادینا تحریک اعتماد کے عمل کے تقدس کو پامال کرے گا۔ ہم غیرمعمولی صورتحال میں پھنسے ہوئے ہیں۔ میری کرسیٔ صدارت سے درخواست ہے کہ پہلے استعفوں پر فیصلہ کریں یا پھر تحریک اعتماد پر رائے دہی کا کوئی مصرف نہیں رہے گا۔ تحریک اعتماد پر مباحث آج تیسرے روز میں داخل ہوئے۔ بائرے گوڑا نے کہاکہ آیا استعفے رضاکارانہ اور واجبیت کے حامل ہیں۔ کیا وہ جمہوریت کے مغائر نہیں ہے؟ بی جے پی کو شبہ ہے کہ ووٹنگ کو کانگریس ۔ جے ڈی ایس حکومت محض اِس لئے ٹالتے جارہی ہے تاکہ باغی لیجسلیچرس کو دوبارہ منانے کے لئے کچھ وقت مل جائے، جن کے استعفے لیت و لعل میں ڈالدیئے گئے ہیں۔ جے ڈی ایس ۔ کانگریس حکومت نے گورنر وجو بھائی والا کے دو مرتبہ قطعی مہلت سے متعلق ہدایات کو نظرانداز کیا، جنھوں نے چیف منسٹر کو اپنے دو مکتوبات میں کہا تھا کہ اُنھیں بادیٔ النظر میں ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ وہ (کمارا سوامی) ایوان کا اعتماد کھوچکے ہیں۔ مرکز کی بی جے پی زیرقیادت حکومت پر تنقیدوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے بائرے گوڑا نے الزام عائد کیاکہ اِس ملک میں سیاسی حزب اختلاف کا صفایا کرنے کی منظم کوشش ہورہی ہے اور کرناٹک میں بی جے پی کی سرگرمی اُسی کوشش کا حصہ ہے۔ اُنھوں نے دعویٰ کیاکہ ملک میں غیر معلنہ ایمرجنسی لاگو ہے اور بی جے پی سے کہاکہ جمہوریت کا خون اُن کے ہاتھوں پر لگا ہے۔ اُنھوں نے باغی قانون سازوں سے اپنے موقف پر نظرثانی کرنے کی اپیل بھی کی۔ ریاستی حکومت کو بیدخل کرنے کے لئے مبینہ بی جے پی آپریشن کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے سینئر وزیر نے کہاکہ کانگریس ایم ایل اے بی سی پاٹل نے ایک بی جے پی لیڈر کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں رقم اور وزارتی عہدے کے تعلق سے بات کی ہے۔ جب بی جے پی لیڈر جگدیش شیٹار نے اِس الزام پر اعتراض کیا، اسپیکر کے آر رمیش کمار نے رکن سے کہاکہ کوئی الزام عائد کرنے سے قبل دستاویزی ثبوت پیش کریں۔ ایک دو نہیں بلکہ 16 ایم ایل ایز (کانگریس سے 13 اور جے ڈی ایس سے 3) مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ آزاد ارکان آر شنکر اور ایچ ناگیش مخلوط حکومت کو اپنی تائید سے دستبرداری اختیار کرچکے ہیں، جس کے ساتھ حکومت متزلزل ہوگئی۔