کرناٹک میں مسلمانوں کی پسماندہ طبقات کے زمرہ میں شمولیت

   

نیشنل کمیشن فار بیاک ورڈ کلاسیس کا اعتراض
حیدرآباد۔/24 اپریل، ( سیاست نیوز) کرناٹک کی کانگریس حکومت نے تحفظات کے فوائد سے مسلمانوں کو مستفید کرنے کیلئے مسلم کمیونٹی کو پسماندہ طبقات کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ بعض گوشوں کی جانب سے حکومت کے اس اقدام کی مخالفت کی جارہی ہے۔ نیشنل کمیشن فار بیاک ورڈ کلاسیس نے کرناٹک حکومت کے فیصلہ پر اعتراض کیا۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس فیصلہ سے سماجی انصاف کے اصول کمزور ہوں گے۔ کرناٹک کے پسماندہ طبقات کی بہبود سے متعلق محکمہ نے اعداد و شمار جاری کئے جس کے تحت ریاست میں مسلمانوں کے تمام گروپس کو تعلیمی اور معاشی طور پر پسماندہ تصور کیا گیا ہے۔ تمام مسلمانوں کو پسماندہ طبقات کےIIB زمرہ میں شامل کیا گیا۔ گذشتہ سال نیشنل کمیشن فار بیاک ورڈ کلاسیس نے او بی سی زمرہ کیلئے ریاست کی تحفظات پالیسی کا جائزہ لیا تھا۔ کمیشن نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ ریاست میں مسلم کمیونٹی کی تمام ذاتوں اور برادریوں کو سماجی و تعلیمی اعتبار سے پسماندہ تصور کرتے ہوئے انہیں زمرہ IIB میں شامل کیا گیا ہے۔ اس فیصلہ سے سرکاری تقررات اور تعلیمی اداروں میں تحفظات حاصل ہوں گے۔ کمیشن نے حکومت کے فیصلہ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ساری مسلم کمیونٹی کو دیگر پسماندہ طبقات میں شامل کرنے سے سماجی انصاف کے اصول کمزور پڑ جائیں گے۔ کمیشن نے تسلیم کیا کہ مسلمانوں میں پسماندہ طبقات موجود ہیں لیکن ساری کمیونٹی کو پسماندہ قرار دینا غلط ہے۔ 1

کمیشن نے تشویش کا اظہار کیا کہ اس فیصلہ سے بلدی انتخابات میں تحفظات پر اثر پڑے گا۔ واضح رہے کہ کرناٹک میں بلدی اداروں میں پسماندہ طبقات کو 32 فیصد تحفظات حاصل ہیں۔1