کرناٹک ٹاؤن میں ہندو کارکن گرجا گھر میں داخل ہوئے‘ تبدیلی مذہب کا لگایا الزام

,

   

مذکورہ پادری کو پولیس نے متنبہ کیاکہ اس طرح کی سرگرمیاں بغیر اجازت نہ کریں۔ تاہم جمعہ کے روز پولیس نے کہاکہ بغیر اجازت کے مذکورہ پروگرام کیاجارہاتھا


اڈوپی۔کرناٹک کے ضلع اڈوپی کے کارکالا ساحلی ٹاؤن میں ایک ہندو گروپ کے عبادت کے وقت ایک گرجا گھر میں داخل ہونے کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی تھی‘ مذہبی تبدیلیوں کا الزام لگایاگیاہے۔جمعہ کے روز یہ واقعہ پیش آیا۔

کارلا پولیس نے گرجا گھر کے ایک پادری اور دائیں بازو کی ہندو جاگرن ویدیکا کے ممبرس کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاہے۔ کارکالا ٹاؤن اور کوکاندور گاؤں کے گرجا گھر میں چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق 35سے زائد ہندوؤں کی تبدیلی مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے کوکاندور گاؤں کے ایک گرجا گھر میں ہندو جاگرن ویدیکا کے ممبرس داخل ہوگئے تھے۔ مبینہ تبدیلی مذہب پر پولیس نے گرجا گھر کے منتظمین سے پوچھ تاچھ بھی کی ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرجا گھر انتظامیہ نے مذہبی پروگرام کے انعقاد کے لئے اجازت حاصل نہیں کی تھی۔ اس سے قبل 15جولائی کے روز بھی ایک شکایت ان لوگوں کے خلاف دائر کرتے ہوئے الزام لگایاگیاتھا کہ پروگرام کا انعقاد تبدیلی مذہب کی منشاء سے کیاجارہا ہے۔

مذکورہ پادری کو پولیس نے متنبہ کیاکہ اس طرح کی سرگرمیاں بغیر اجازت نہ کریں۔ تاہم جمعہ کے روز پولیس نے کہاکہ بغیر اجازت کے مذکورہ پروگرام کیاجارہاتھا۔

پولیس نے ایک لیبر پیشہ سنیل کے کا بیان بھی قلمبند کیا ہے جو اس دعائیہ اجتماع میں شریک ہوا تھا‘ اس کا کہنا ہے کہ گرجا گھر میں دعائیہ اجتماع میں شرکت کے لئے انتظامیہ نے دباؤ ڈالاتھا۔

گرجا گھر انتظامیہ کی شکایت پر پولیس نے ہندو جاگرن ویدیکا کے ممبرس کے خلاف ائی پی سی کی دفعہ 143‘147‘149‘504‘506اور 323کے تحت ایک مقدمہ درج کیاہے۔

اس با ت کا بھی الزام لگایا گیا ہے کہ مذکورہ کارکن گرجا گھر میں داخل ہونے کے بعد وہاں پر موجود خواتین سے بدسلوکی ہے جس کی بنا پر 354ائی پی سی کے تحت بھی ایک مقدمہ درج کیاگیاہے۔

اس کے علاوہ پولیس نے گرجا گھر منتظمین پر بھی ائی پی سی کی دفعہ 295اور298کے تحت ایک مقدمہ درج کیاہے۔